مجھے گرفتار کرتے وقت پولیس اہلکار نے ’ہندوستان مردہ باد،اسلام زندہ باد‘کا نعرہ لگایا

جب ظلم روکنے کے خلاف بات کر رہا ہوں تو مجھ پر فتویٰ لگایا جا رہا ہے،غدار قرار دے دیا جا ریا ہے۔ محسن داوڑ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 31 جنوری 2020 10:48

مجھے گرفتار کرتے وقت پولیس اہلکار نے ’ہندوستان مردہ باد،اسلام زندہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری2020ء) رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کو اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے. جیل سے رہا ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پولیس اہلکار نیشنل پریس کلب کے سامنے پکڑ رہے تھے تو ایک ’ہندوستان مردہ باد‘ اور’ اسلام زندہ باد ‘کے نعرے لگا رہا تھا۔

محسن داوڑ نے کہا کہ جب میں ظلم روکنے کی بات کرتا ہوں،حق کی بات کرتا ہوں تو کافر ہونے کے فتوے لگائے جاتے ہیں۔غدار کہا جاتا ہے۔محسن داوڑ نے کہا کہ جنہوں نے پی ٹی وہی پر حملہ کیا وہ آج اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں،میں نے تو ایک گملا بھی نہیں توڑا تھا۔

(جاری ہے)

امحسن داوڑ نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک میں سب کو غدار قرار دینے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے اسے روکنا ضروری ہے بصورت دیگر ایک وقت ایسا آئے گا جب چند سرکاری افسران کو چھوڑ کر پوری حکومت غدار قرار پائے گی. انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے دو روز بعد ہی منظور پشتین کو 27 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا انہوں نے کہا کہ باچا خان، ولی خان، اسفندیار ولی خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لوگوں پر بھی اسی طرح کے الزامات لگائے گئے تھے.محسن داوڑ نے کہا کہ ملک کے امور کون چلا رہا ہے؟ اور ہمیں غداروں کا لیبل لگایا جارہا ہے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف الزامات کبھی بھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوسکتے اور غداری کے الزامات کے تحت سزا یافتہ واحد شخص جنرل پرویز مشرف ہیں. محسن داوڑ نے کہا کہ جب پرویز مشرف کو سزا سنائی گئی تو کسی ادارے کے ترجمان نے اس سزا پر سوال اٹھایا یہ ایک خطرناک بات ہے جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے وہ غدار ہے .اس ضمن وزیر مواصلات مراد سعید نے دعوی کیا کہ پی ٹی ایم راہنماﺅں نے حالیہ تقریر میں پارلیمنٹ اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف ”اشتعال انگیز“ رویہ اختیار کیا انہوں نے ایوان میں موجود پی ٹی ایم راہنماﺅں سے مطالبہ کیا کہ مبینہ تقریر پر معذرت کریں کیونکہ قبائلی علاقوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے.مراد سعید نے الزام لگایا کہ پی ٹی ایم راہنماﺅں نے پاک افغانستان سرحد پر باڑ لگانے کی بھی مخالفت کی انہوں نے کہا کہ افغانستان سے دہشت گردوں کی ملک میں آمد کو روکنے کے لیے باڑ انتہائی ضروری تھی وفاقی وزیر نے پی ٹی ایم اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی سرحدوں کی حفاظت سے پاکستان محفوظ ہوا لیکن آپ کہتے ہیں کہ باڑ ختم کردی جائے