عمران خان کوجس آئی ایس آئی چیف نے وزیراعظم بنوایا اس کا اعتراف ریکارڈ پر موجود ہے. بلاول بھٹو

مہنگائی کی شرح اعشاریہ فیصد تھی اور اب 14 اعشاریہ 5 فیصد تک پہنچ گئی ہے. چیئرمین پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 11 فروری 2020 18:42

عمران خان کوجس آئی ایس آئی چیف نے وزیراعظم بنوایا اس کا اعتراف ریکارڈ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری۔2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حکومتی اقدامات کو عوام کا معاشی قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں سب سے زیادہ مہنگائی گزشتہ ایک برس میں ہوئی ہے، وزیراعظم بتائیں کہ ان کی کون سی کرپشن کی وجہ سے مہنگائی ہوئی ہے.

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں مہنگائی اور غربت مزید بڑھ گئی ہے اور ہرطبقہ پریشان ہے انہوں نے کہا کہ بے بس پارلیمنٹ میں مہنگائی پربحث ہورہی ہے، حکومت کی خالی نشستوں سے بحث کی اہمیت کا اندازہ ہورہا ہے کہ وہ کتنی اہمیت دے رہے ہیں، انہوں نے تو اپنے سینئر وزرا کو بھی نہیں بھیجا، یہاں وزرائے مملکت، سائنس اور پوسٹ کا وزیر موجود ہے لیکن اصل وزیر نہیں ہیں.چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عوامی نمائندے معاشی قتل پر خاموش نہیں رہ سکتے، عوام کو ریلیف دو ورنہ گھر جانا پڑے گا بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں ان کی کون سی کرپشن کی وجہ سے مہنگائی ہوئی، وزیراعظم مان لیں کہ وہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہیں.انہوں نے کہا کہ عمران خان کو آئی ایس آئی کے جس چیف نے وزیراعظم بنوایا اس کا اعتراف ریکارڈ پر موجود ہے جس پر سپیکر نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر انہوں نے دوبار یہ جملہ دہرایا جس پر حکومتی بنچوں کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا تاہم بلاول نے اپنی تقریرجاری رہی انہوں نے اپنی تقریرنے پورے ایوان کو غیرقانونی قراردیدیا.

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے ٹیکس اہداف بھی پورے نہیں کرپا رہی اور غریب عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں عوام دشمن ہیں، حکومت کا بجٹ عوامی نہیں بلکہ پی ٹی آئی ایم ایف ہے جبکہ حکومت بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرناچاہتی ہے. انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ایک دن یہ پارلیمان اپنے وزیر خزانہ کو بھی دیکھا گا اور سوال بھی پوچھے گا، یہ حکومت مانے یا نہ مانے اب مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے تھے خودکشی کرلونگا مگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاﺅنگا آج ملک کو گروی رکھ کر بھاری قرض لیے جارہے ہیں حکومت بتائے کہ یہ قرض کہاں خرچ کیئے جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عوام بدحالی کا شکار ہیں مہنگائی تاریخ کے نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے.بلاول بھٹو نے کہا کہ جب یہ حکومت آئی تو مہنگائی اور بے روزگاری تھی لیکن اب بہت بڑھ گئی ہے یہ حقیقت ہے، حکومتی ادارے ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، بیورو آف اسٹیٹکس کیا کہہ رہا ہے انہوں نے کہا کہ پچھلی دہائی میں مہنگائی اتنی تیزی سے نہیں بڑھی جتنی پچھلے ایک سال میں بڑھی گزشتہ جنوی میں مہنگائی کی شرح اعشاریہ فیصد تھی اور اب 14 اعشاریہ 5 فیصد تک پہنچ گئی ہے.انہوں نے کہا کہ خوراک کی مہنگائی 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ جلد خراب ہونے والے غذائی اجناس کی مہنگائی 78 فیصد ہوگئی ہے .

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈرخواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں غلطیوں کا انبار لگا ہوا ہے‘ وقت بدل رہا ہے ہوا بدل رہی ہے اپوزیشن نے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ یہ حکومت اپنے بوجھ سے خود گر رہی ہے. خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں ملک میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط کرنی ہیں. وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی خسارے ہم پورے کر رہے ہیں، 2018 میں مارچ میں آئی ایم ایف کی رپورٹ آئی ، ملکی معیشت کا بیڑہ نون لیگ کے دور میں غرق کیاگیا.حماد اظہر نے کہا کہ بجلی گیس کے بحرانوں کی وجہ نون لیگی دور کے غیرمستحکم منصوبے تھے، ن لیگ دور میں معیشت اچھی جا رہی تھی تو آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے؟انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی سے اب تک فارن ریزرو میں 50 فیصد اضافہ ہوا، رواں سال دسمبر تک گردشی قرضے ختم کرنے ہیں، حکومت کے لیے بجلی کے بل بڑھانے کا فیصلہ مشکل ہوتا ہے.

وفاقی وزیر نے کہا کہ مشکل فیصلے کوئی بھی حکومت خوشی سے نہیں کرتی، معیشت پر بات ہوتی ہے اور ہمیں احساس ہے مہنگائی میں اضا فہ ہوا، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے.حماد اظہر نے کہا کہ کوئی مجبوری ہوتی ہے جس کے تحت مشکل فیصلے کیے جاتے ہیں، پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں،کرنٹ اکاﺅنٹ کا خسارہ آج 84فیصد سے نیچے آچکا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے معیشت کو آئی سی یو سے نکالا ہے، کرنسی بہت زیادہ دباﺅ میں تھی، پی ٹی آئی نے روپے کو ڈی ویلیو نہیں کیا پاکستان 3.6 ارب ڈالر واپس کرچکا ہے.