مقبوضہ کشمیر کے عوام ہمارے جسم و جان کا حصہ ،کشمیر کا علاقہ پاکستان کا جزو ہے،جموں و کشمیر کی تحریک آزادی سے غفلت ،قومی غفلت تصور ہو گی،صدر آزاد کشمیر

کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے ،جدوجہد کو کچلنے کیلئے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے جس کو روکنا اقوام متحدہ اور سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری ہے ،صدر آزاد کشمیر

اتوار 1 مارچ 2020 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ یہ پروپیگنڈہ کرتا رہا ہے کہ کراچی ، کوئٹہ اور جنوبی پاکستان کے عوام کشمیر سے لا تعلق ہیں لیکن اہل کراچی نے پانچ اگست کے بعد اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ اُن کے بھی وہی جذبات ہیںجو سرینگر اور مظفرآباد کے لوگوںکے ہیں۔

بھارت مقبوضہ کشمیر میں آگ کے جن شعلوں کو گزشتہ72 سال سے ہوا دے رہا تھا اُن شعلوں نے آج پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میںلے لیا ہے اور جو نعرے کشمیر میں بلند ہوتے تھے اُن کی باز گشت ہندوستان کے کونے کونے میں سنائی دے رہی ہے ۔ یہ بات اُنہوں نے کراچی آرٹس کونسل میں کشمیر کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے کیا تھا ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے ہیومن رائٹس کونسل کے چیئرمین جمشید حسین، وائس ایڈمرل (ر) عارف اللہ حسینی ، بحریہ فائونڈیشن کے ڈائریکٹر شاہ سہیل مسعود ، ڈاکٹر خالدہ ، بشیر سدوزئی ، سردار نزاکت اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ اپنے خطاب میں صدر سردارمسعود خان نے کہا کہ بھارت کا یہ دعویٰ کہ وہ بڑا ملک ہے اور معاشی لحاظ سے بہت مستحکم ہے اگر بھارت کا یہ دعویٰ درست ہے تو پھر وہ پاکستان جیسے چھوٹے ملک سے خائف کیو ں ہے ۔

ہمارا یہ دعویٰ ہے کہ تعداد اور ملکوں کا حجم نہیں بلکہ استعداد کی اصل اہمیت ہے اور ہمارے پاس بھارت کے مقابلے کے لیے استعداد بھی ہے اور ہمت و حوصلہ بھی ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے تہذیبوں کی جنگ کا آغاز کر دیا ہے ۔ بھار تی تہذیب کی بنیاد ، وحشت ، بربریت اور انسانی خون پر رکھی گئی جبکہ ہماری تہذیب کی بنیاد سنت رسول پر جس میں تمام انسانوں کا احترام اور انسانی جان کو مقدس سمجھا جاتا ہے لہٰذا تہذیبوں کی اس جنگ میں کامیابی ہمارا مقدر ہے ۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آج ساری دنیامظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ، دنیا کا میڈیا خواہ اس کا تعلق امریکہ ، کینیڈا ، یورپ ، مشرق وسطیٰ یا ایشیاء پیسیفک سے ہے وہ کشمیریوں کی حقیقی کہانی بیان کر رہا ہے جبکہ دنیا کی پارلیمانز کشمیریوں کے حق میں اپنی آواز بلند کر رہی ہے، تھینک ٹینک مصنفین اور مفکرین کشمیر میں ہونے والے مظالم کو موضوع بنا کر کتابیں لکھ رہے ہیں اور یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ انسانیت کے خلاف جرائم کرنے کی پاداش میں بھارت کا محاسبہ کیا جائے ۔

ا ُنہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور کشمیریوں کے لیے دنیا میں جو نئے دروازے کھلے ہیں ہمیں اُن دروازوں سے داخل ہو کر دنیا کو اپنی کہانی سنانی ہے اور عالمی رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ہمارے جسم و جان کا حصہ ہے اور کشمیر کا علاقہ پاکستان کا جزو ہے ۔ اس لیے جموں و کشمیر کی تحریک آزادی سے غفلت ،قومی غفلت تصور ہو گی ۔

اُنہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپنی حالیہ ملاقات کر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر دو ٹوک انداز میں واضح کر دیا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے مبہم اور محتاط بیانات دینے کے بجائے کشمیریوں کی حمایت کریں کیونکہ وہ حق پر ہیں اور بھارت اُن پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے اور اس جدوجہد کو کچلنے کے لیے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے جس کو روکنا اقوام متحدہ اور سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی خاموشی اور نیم دلا نہ بیانات بھارت کو مذید انسانی حقوق پامال کرنے ، کشمیریوں کی پر امن جمہوری جدوجہد کو طاقت سے کچلنے کی ترغیب دے رہی ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے تقریب کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے تمام پہلوئوں سے آگاہی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قوامی اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں کیونکہ قومی اتحاد کے بغیر بھارت جیسے مکار دشمن کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا ۔