امریکا کا منگل کے روز 1500طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ

قیدیوں کو لینے کیلئے خصوصی گاڑیاں بگرام جیل پہنچادی گئیں، 20 مارچ تک طالبان کے 5ہزار قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 9 مارچ 2020 23:34

امریکا کا منگل کے روز 1500طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ
واشنگٹن/کابل (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مارچ 2020ء) امریکا نے منگل کے روز 1500طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے تحریک طالبان کے قیدیوں کو رہا کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ پہلے مرحلے میں منگل کے روز 1500 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن کو لینے کیلئے خصوصی گاڑیاں بگرام جیل پہنچادی گئی ہیں۔

پہلے مرحلے میں رہائی پانے والے قیدیوں میں بڑی عمر کے افراد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق 20 مارچ تک طالبان کے 5ہزار قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔ قیدیوں کو لینے کیلئے خصوصی گاڑیاں بگرام جیل پہنچادی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق 20 مارچ تک طالبان کے 5ہزار قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔ دوسری جانب افغانستان صدر اشرف غنی نے حلف اٹھانے کے بعد طالبان قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر اشرف غنی نے تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں صدارتی محل میں تقریب حلف برداری میں خطاب کرتے ہوئے طالبان قیدیوں کی رہائی پر بات کی جہاں سابق چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی متوازی تقریب کا اہتمام کیا تھا اور حلف بھی اٹھایا۔

اشرف غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'حکومت میں صرف ہمارے سیاسی گروپ کے ارکان شامل نہیں ہوں گے بلکہ مشاورت کے بعد وسیع حکومت ہوگی لیکن سابق کابینہ دو ہفتوں تک کام کرے گی'۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز انہوں نے اعلان کیا تھا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، بس گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ طالبان قیدیوں کی رہائی کیلئے شفاف طریقہ کار تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ایسا طریقہ بنایا جائے گا جس سے ملک میں مثبت تبدیلی آئے اور ی طریقہ جنگ بندی کی وجہ بھی بن جائے۔ طالبان قیادت کی طرف سے گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔