پاکستان میں کورونا وائرس کے28کیسوں کی حکومتی سطح پر تصدیق

قومی سلامتی کمیٹی نے اعلیٰ سطح کی قومی کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دیدی ہے. ڈاکٹرظفرمرزا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 13 مارچ 2020 22:03

پاکستان میں کورونا وائرس کے28کیسوں کی حکومتی سطح پر تصدیق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 مارچ۔2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 28 ہے.اسلام آباد میں دیگر معاونین خصوصی فردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹر معید یوسف کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کوروناوائرس کے کنفرم 28کیسزہیں.

(جاری ہے)

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے اعلیٰ سطح کی قومی کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا میں کنوینر ہوں گا اور میں نے ہفتے کو پہلا اجلاس طلب کر لیا ہے‘انہوں نے کہا کہ چمن کا بارڈر ہر طرح کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا، قومی رابطہ کمیٹی اس فیصلے کا جائزہ لے گی، طورخم سمیت مغربی سرحد کو بند کیا جارہا ہے.انہوں نے بتایا کہ تفتان میں ایران سے زیارت کے بعد آنے والے افراد کو سرحد پر ہی 14 دن کے لیے قرنطینہ کے لیے رکھ دیں گے، اس کے لیے باریک بینی سے نظام بنایا گیا ہے کہ تمام زائرین کو مخصوصی بسوں کے ذریعے صوبائی حکومتوں کے حوالے سے کیے جائیں گے.انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں ان کے حوالے سے مزید فیصلہ کریں گی اور وفاقی حکومت ان سے تعاون کرے گی قومی سلامتی کمیٹی میں ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں صرف 3 ایئر پورٹس میں بین الاقوامی پروازوں کی اجازت ہوگی، جن میں لاہور، کراچی اور اسلام آباد شامل ہیں.انہوں نے کہا کہ ان ایئرپورٹس کو مخصوص کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں انتظامات ہوں گے اس پر بھی رابطہ کمیٹی جائزہ لے گی اور وقتاً فوقتاً فیصلے کیے جائیں گے‘ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت پاکستان حفاظتی اقدامات کے تحت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کررہی ہے ہوسکتا ہے کہ بعض اجتماعات کے حوالے سے اچھا نہ گلے لیکن حفاظتی اقدامات ضروری ہے اس لیے بڑے اجتماعات پر پابندی ہوگی.اجتماعات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل سب سے بڑا اجتماع ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان میچوں کو خالی میدانوں میں کروایا جائے گا اور شائقین گھروں میں بیٹھ کر دیکھیں گے اس طرح کے اقدامات دنیا میں بھی کیے جارہے ہیں.انہوں نے کہا کہ بڑے اجتماعات کا جائزہ لیا تو شادیوں کے اجتماعات ہوتے ہیں اس لیے شادی ہالوں میں شادی کی تقاریب پر پابندی عائد کی جارہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ یہ پابندی دو ہفتوں کے لیے ہے جس کے بعد جائزہ لیا جائے.