بلوچستان حکومت نے 3 ہفتے کے جزوی لاک ڈاون کا اعلان کر دیا

صوبے بھر میں شاپنگ مالز، مارکیٹیں، بین الصوبائی اور انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ 21 روز کیلئے بند رہے گی، نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 20 مارچ 2020 22:22

بلوچستان حکومت نے 3 ہفتے کے جزوی لاک ڈاون کا اعلان کر دیا
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مارچ2020ء) بلوچستان حکومت نے 3 ہفتے کے جزوی لاک ڈاون کا اعلان کر دیا، صوبے بھر میں شاپنگ مالز، مارکیٹیں، بین الصوبائی اور انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ 21 روز کیلئے بند رہے گی، نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے صوبے کو 21 روز کیلئے لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے بلوچستان حکومت نے باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔

جاری نوٹیفیکشن کے مطابق صوبے بھر میں 3 ہفتوں کیلئے جزوی لاک ڈاون کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے کے تحت صوبے بھر کے شاپنگ مالز، مارکیٹیں، بین الصوبائی اور انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ 21 روز کیلئے بند رہیں گے۔ جبکہ صوبے میں دفعہ 144 کا نافذ بھی کر دیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی حکومت نے ملک کے لاک ڈاون کا عندیہ دیا ہے۔ اس حوالے سے مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ آج این سی سی کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی اور اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ وڈیو لنک سےشریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے فیصلے پر وزیراعظم کو تحفظات تھے، حکومتی پریس بریفنگ کے دوران ہی سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، ڈیلی ویجز پر کمانے والا لاک ڈاؤن سے زیادہ متاثر ہوگا، صورتحال کی نزاکت اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ اپنی اپنی سیاسی دکانوں کوبند کرلیں۔

مشری اطلاعات کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا مسئلہ ایک قومی چیلنج ہے اور مسئلے کو تمام اسٹیک ہولڈرز اور حکومت کیساتھ ملکر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے جس کا اطلاق تمام صوبوں پر ہونا چاہیے۔ اس حوالے سے حکومت اورلیڈرشپ اپنی اپنی ذات سےعمل درآمد کا آغاز کریں گے، جبکہ عوام کو یہ سمجھانا پڑے گا کہ سماجی طور رابطے نہ کرنا ان کے مفاد میں ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کےکیسز کی کل تعداد 449 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 3 مریض جاں بحق بھی ہو چکے۔ ملک میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہوا ہے، جہاں اب تک 249 مریض سامنے آئے ہیں۔