پنجاب میں محکمہ داخلہ نے 14 روز لاک ڈاون کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا

2 ہفتوں کیلئے صوبے کے تمام سرکاری و نجی ادارے بند کر دیے گئے، ایک شہر سے دوسرے شہر اور دوسرے صوبے سفر پر اور تمام اجتماعات پر بھی پابندی عائد، شاپنگ مالز، بازار، مارکیٹیں، پارکس، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات بھی بند رہیں گے

منگل 24 مارچ 2020 00:59

پنجاب میں محکمہ داخلہ نے 14 روز لاک ڈاون کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مارچ2020ء) پنجاب میں محکمہ داخلہ نے 14 روز لاک ڈاون کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، 2 ہفتوں کیلئے صوبے کے تمام سرکاری و نجی ادارے بند کر دیے گئے، ایک شہر سے دوسرے شہر اور دوسرے صوبے سفر پر اور تمام اجتماعات پر بھی پابندی عائد، شاپنگ مالز، بازار، مارکیٹیں،  پارکس، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات بھی بند رہیں گے۔

اس حوالے سے پیر کے روز جاری اعلامیہ میں وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤکیلئے حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کے لئے دو ہفتے کے لئے صوبہ بھر کے شاپنگ مالز، بازار، مارکیٹیں، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، پارکس، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات بند رہیں گی- صوبے کے عوام کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لئے کل 24 مارچ صبح 9 بجے سے 6 اپریل صبح 9 بجے تک 14 روز کیلئے شاپنگ مالز، بازار، مارکیٹیں، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، پارکس، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات بندرکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تا ہم واضح کردینا چاہتا ہوں کہ یہ اقدام کسی قسم کا کرفیو یا لاک ڈاؤن نہیں ہے - حکومت پنجاب نے عوام کے وسیع تر مفاد میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے تا ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور فیملیزاس پابندی سے مستثنی ہوں گی- وہ کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا وائرس کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ صوبہ بھر میں میڈیکل سٹور، کریانہ سٹور، فروٹ و سبزی منڈیا ں، بیکریاں، مٹن و چکن شاپ، دودھ اور فارمیسی کھلی رہیں گی- طبی آلات و ضروری ساز و سامان، ادویات اور اشیاء خورد و نوش تیار اور سپلائی کرنے والی فیکٹریاں بھی کھلی رہیں گی-وزیر اعلی عثمان بزدار نے بتایا کہ ضروری سروسز فراہم کرنے والے ادارے بشمول واسا، واپڈا، ٹیلی کام کمپنیاں بھی کھلی رہیں گی- اسی طرح ایدھی اور دیگر ویلفیئر آرگنائزیشنز کو بھی کام کرنے کی اجازت ہے - وزیر اعلی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس میں روزانہ روزی کمانے والے افراد کی معاشی مشکلات کے ازالے کے لئے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی-انہوں نے کہا کہ یہ کرفیو یا لاک ڈاؤن والی صورتحال نہیں ہے بلکہ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے لئے یہ اقدام کیا گیا ہے - انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ز اور طبی عملہ ہمارے فرنٹ لائن سولجر ہیں انہیں سلام پیش کرتے ہیں - ان کے لئے پیکیج کا فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہو گا- وزیر اعلی نے کہا کہ پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق ادارے اپنے فرائض سرانجام دیں گے - صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافد ہے - وزیر اعلی نے مزیدبتایا کہ صوبہ بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد246 ہے - جن میں سے 171 ڈی جی خان کے قرنطینہ میں ہیں -وزیر اعلی نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے 2 روز کے لئے گھروں میں رہنے کی اپیل پر جس طرح عوام نے تعاون کیا ہے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ گھروں میں رہنا ہی کورونا سے بچاؤ کا بہترین طریقہ ہی- گھر میں رہ کر آپ نہ صرف اپنے عزیز و اقارب بلکہ پوری کمیونٹی کی جان بچانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہیں اور کورونا سے بچاؤ کی مہم میں کامیابی کا یہی واحد راستہ ہے - وزیر اعلی نے کہا کہ اس کڑے وقت میں ذمہ داریاں نبھانے والی پاک فوج، سول انتظامیہ، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف، بلدیاتی ملازمین اور میڈیا کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو شب و روز اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں -ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اشیاء خوردونوش وافر مقدار میں موجود ہیں اور کسی چیز کی قلت نہیں ہے - پنجاب میں اشیاء خورد ونوش کی سپلائی چین برقرار رکھی جائے گی-صوبائی وزراء راجہ بشارت، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال، فیاض الحسن چوہان، ایم پی اے مسرت جمشید چیمہ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ، سیکرٹری اطلاعات بھی اس موقع پر موجود تھی-