صدر عارف علوی سے وزیر مذہبی امور اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی ملاقات

وائرس کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے علماءکو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.صدر مملکت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 24 مارچ 2020 18:41

صدر عارف علوی سے وزیر مذہبی امور اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ۔2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے ملاقات کی اور کورونا وائرس ے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے. اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ علما کو کورونا وائرس کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے اور انہیں احتیاطی تدابیر اپنانے پر راغب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘صدر مملکت نے کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کا واحد حل احتیاط برتنا ہے،لہٰذا ہرشہری سماجی فاصلہ اور صفائی کا خیال رکھے علاوہ ازیں وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا.

(جاری ہے)

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگوں سے گزارش کی کہ اللہ کا حکم ہے کہ خود کو ہلاکت میں نہیں ڈالیں، اس لیے ہمیں احتیاط پر عمل کرنا چاہیے اور گھروں میں محدود رہنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے اور ضروری کام کے بغیر باہر نہ نکلا جائے.حضرت محمدﷺ کی حدیث پاک کا حوالہ دیتے ہوئے نورالحق قادری نے کہا کہ جو بندہ طاعون کی بیماری میں گھر میں رہے اور اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر طلب کرے اور یہ یقین رکھے کہ اللہ کے حکم کے بغیر مجھے کوئی تکلیف پہنچنے والی نہیں تو اگر وہ زندہ بھی رہے تو شہید کا درجہ پائے گا اور اگر موت بھی آجائے تو شہید کی موت ہوگی.انہوں نے عوام سے گھروں میں محدود رہنے کی گزارش کی اور کہا کہ مصافحہ اور معانقہ کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ آپ کا، انسانیت اور مسلمانوں کا فائدہ ہے خیال رہے کہ ملک میں بڑھتے کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا ہے اور اس سلسلے میں مصافحہ کرنے اور بغل گیر ہونے کا منع کیا گیا ہے.اس وقت اگر ملک میں مجموعی کیسز کی بات کی جائے تو متاثرہ افراد کی تعداد 916 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 7 افراد اس وائرس سے انتقال کرچکے ہیں.اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے جبکہ صوبوں اور دیگر علاقوں کی جانب سے اپنی حدود میں لاک ڈاون اور مختلف طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں.