آنکھوں کا سرخ ہونا بھی کرونا وائرس کی علامت ہے

کورونا وائرس میں مبتلا ہسپتال میں آنے والے مریضوں کی آنکھیں سرخ ،نزلہ زکام، بخار اور سانس لینے میں دشواری تھی ۔ امریکی نرس

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعرات 26 مارچ 2020 12:48

آنکھوں کا سرخ ہونا بھی کرونا وائرس کی علامت ہے
واشنگٹن (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 26مارچ 2020ء ) آنکھون کا سرخ ہونا بھی کرونا وائرس کی علامت ہے۔ امریکہ کے ہسپتال ایک نرس نے کہا ہے کہ آنکھوں کا سرخ رہنا بھی کورونا وائرس کی علامات میں شامل ہے۔ کورونا وائرس کے حوالے سے کام کرتی واشنگٹن کے کائف کیئر سنٹر کی نرس نے کہا ہے کہ اگر کسی کی آنکھیں مستقل طور پر سرخ رہیں تو وہ اپنا ٹسٹ ضرور کرا لیں۔

کورنا وائرس کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ نرس نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انہوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ جتنے بھی مریض کورونا سے متاثر تھے ان کی آنکھیں سرخ تھیں۔ن انہیں نزلہ زکام سے کیساتھ سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیلسی نے دعویٰ کیا کہ آنکھیں لال ہونے سے محسوس ہو تا ہے کہ الرجی ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

کورونا و ائرس کے شکار مریض کی آنکھوں کا سفید حصہ چھپنے لگتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ چیلسی کا کہنا ہے کہ گلابی آنکھیں دیکھیں تو خوفزدہ نہ ہوں کیونکہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب ماہرین کاکہنا ہے کہ کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے مایرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے انسان کی سونگھنے کی حس ختم ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص میں ’’حسِ شامّہ‘‘ یعنی سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجائے تو یہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس موجود ہونے کی علامت ہوسکتی ہے۔ یہ انکشاف انہوں نے جنوبی کوریا، چین، فرانس، اٹلی اور امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ناول کورونا وائرس/ کووِڈ19 کے 30 فیصد مریضوں نے بیماری کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجانے کے بارے میں بتایا ہے۔ اس بات کا باضابطہ اعلان برٹش رائنولوجیکل سوسائٹی کے صدر، پروفیسر کلیئر ہوپکنز اور برٹش ایسوسی ایشن آف اوٹو رائنو لیرائنگولوجی کے صدر نرمل کمار نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے