اسپن بولدک میں 800 سے زائد پاکستانی پھنسے ہونے کا انکشاف

جمعرات 26 مارچ 2020 22:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2020ء) افغانستان کے سرحدی شہر اسپن بولدک میں 800 سے زائد پاکستانی پھنسے ہونے کا انکشاف ہوا ہے ایک ڈرائیور نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ایک مہینہ پہلے تجارتی سامان اور تیل لے کرافغانستان آئے، جس کے بعد باب دوستی بند ہو گیا ڈرائیور نے بتایا کہ اب 400 سے زائد خالی کنٹینرز، ٹرک اور آئل ٹینکر ویرانے میں کھڑے ہیں، ڈرائیورز کے پاس پیسے ختم ہوگئے ہیں اور وہ کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، افغان حکومت بھی کوئی مدد نہیں کررہی کو رونا وائرس کیباعث فلائٹ آپریشن بند ہونے سے خواتین اوربچوں سمیت 40 پاکستانی ترکی میں پھنس کر رہ گئیہیں ، ان پاکستانیوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں واپس لانے کے خصوصی انتظامات کیے جائیں ترکی میں پھنسے پاکستانیوں نے اپنے ویڈیو پیغا م میں کہا کہ وہ لوگ 15 مارچ کوترکی پہنچے تھے اور 21 مارچ کو انہیں استنبول سے واپس کراچی پہنچنا تھا لیکن ائیرپورٹ حکام نے بتایا کہ فلائٹ منسوخ ہو چکی ہے ،ایئرلائن نے نئے ٹکٹ جاری کیے ہیں مگر فلائٹ کنفرم نہیں ہو رہی ، بے یار مددگار پڑئے ہیں ، حکومت واپس لانے کے خصوصی انتظامات کرے۔