بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے بہانے کریک ڈائون مزید سخت کردیا

ہفتہ 2 مئی 2020 21:16

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2020ء) واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف دنیا کورونا وائرس کی وبا اور شدید معاشی بحران کی زد میں ہے تو دوسری طرف بھارت نے موقع غنیمت جان کر مقبوضہ کشمیر میں لوگوں پر مظالم ڈھانے کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے جو پہلے ہی آٹھ ماہ سے زیادہ طویل فوجی لاک ڈائون کے نتائج بھگت چکے ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مضمون میں کہا گیا ہے کہ بھارت اپنی حکمرانی کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت کو روکنے کے لئے کورونا وائرس کیخلاف اقدامات کے نام پر گوریلا جنگجوؤں کو نشانہ بنانے ، لوگوں کو کھانا اور ادویات خریدنے کے لیے باہرجانے پر جیل بھیجنے، صحافیوں کے خلاف الزامات عائد کرنے ، اور ڈاکٹروں ، معاون طبی عملے اور میونسپل ورکرز کو زدوکوب کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے کشمیر پراپنی گرفت مضبوط کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر بھارت کی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی نئی دہلی میں تعینات ایک بٹالین میں کورونا وائرس سے متاثرہ اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 122 ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ان اہلکاروں کا تعلق پیراملٹری کی 31 ویں بٹالین سے ہے جو بھارتی دارالحکومت کے علاقے میور وہار فیز III میں واقع ہے۔ اس علاقے کو کورونا وائرس سے بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان کے خلاف سوشل میڈیا پرجاری بیان پرملک کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ظفر الاسلام نے مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ظفرالاسلام خان کی طرف سے معافی مانگنے اور متنازعہ پوسٹ کو ہٹا دینے کے باوجودان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ۔