مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت ، نام نہاد سرچ آپریشن مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

لاشیں اہلخانہ کے حوالے نہیں کی گئیں ، گھر گھر تلاشی کے دوران خواتین کیساتھ بدتمیزی ، بزرگوں ، بچوں کو ہراساں کیا گیا ، نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار،ایک گھر کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا گیا

ہفتہ 2 مئی 2020 23:02

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے گھر گھر تلاشی لی جس کے دوران خواتین کیساتھ بدتمیزی کی گئی، بزرگوں اور بچوں کو ہراساں کیا گیا اور نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا۔

سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 نہتے کشمیری نوجوان شہید ہوگئے جب کہ ایک گھر کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا گیا۔ قابض بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے لاشوں کو اہل خانہ کے حوالے نہیں کیا۔بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے اور مقابلے میں مارے جانے کا دعوی کیا تاہم اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کی تنظیموں اور حریت رہنماوں نے نوجوانوں کی ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 15 روز کے درمیان بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 10 ہوگئی ہی.سرچ آپریشن کے نام پر چادر وچار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا معمول بنتا جا رہا ہے۔۔