پی ڈی ایف کا فائنل سمسٹر طلباء کیلئے پالیسی بنانے کا مطالبہ، گورنراور مشیرِ اعلیٰ تعلیم کو خط

فائنل سمسٹر طلباء کو ریسرچ پر کام کرنے کیلئے ایس او پیز اورحکمتِ عملی بنائی جائے، چیئرمین بلال سیٹھی

ہفتہ 9 مئی 2020 15:47

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2020ء) پاکستان ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن (پی ڈی ایف) کے چیئرمین محمد بلال سیٹھی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فائنل سمسٹر کے طلباء کو ایس او پیز کے تحت اپنی ریسرچ پر کام کرنے کیلئے حکمتِ عملی بنائی جائے۔ اس سلسلے میں انہوں نے گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان اور وزیرِ اعلیٰ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم خلیق الرحمان کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کا تعلیمی سلسلہ بھی کرونا وائرس کی وجہ سے شدیدمتاثر ہوا ہے لیکن حکومت کی طرف سے یونیورسٹیز کے طلبہ کیلئے اب تک کوئی پالیسی عمل میں نہیں لائی گئی۔

انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ صرف فائنل سمسٹر طلبہ کو سماجی فاصلے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اپنی تحقیق پر کام کرنے کیلئے یونیورسٹیز آنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ان طلبہ کو گروپوں میں تقسیم کیا جائے اور ہر گروپ کو الگ دن پر بلایا جائے۔ بلال سیٹھی کا کہنا تھا کہ جامعات میں ہر کلاس میں طلبہ کی تعداد کم ہوتی ہے۔ جامعہ پشاور کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جامعہ پشاور ایک سیشن میںایک کلاس کے اندر 25 یا 30 طلبہ کو داخلہ دیتی ہے لہٰذا انہیں گروپوں میں تقسیم کرنا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی جبکہ اس تمام عمل کیلئے اچھی پلاننگ کی ضرورت ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہر گروپ کو الگ کمرہ الاٹ کیا جائے اور طلباء سے تلقین کی جائے کہ وہ ماسک اور دیگر حفاظتی سامان کا استعمال کریں۔ ہاسٹل طلبہ کے حوالے سے بھی پی ڈی ایف نے اپنی سفارشات حکومت کو پیش کیں۔ خط میں بلال سیٹھی کا کہنا تھا کہ ریسرچ کا مرحلہ طلبہ کے کیریئر میں اہم کردار ادا کرتا ہے لہٰذا حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر سیشنز کے طلبہ بعد میں کسی نہ کسی طرح اپنے ضائع شدہ وقت کا ازالہ کرلیں گے مثلاً موسمِ سرما اور گرما کی چھٹیاں ختم کرنا، ہفتے کی چھٹی ختم کرنا اور کریڈٹ آورز بڑھانا مگر فائنل سمسٹر طلبہ کے نقصان کا ازالہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے اس عمل میں حکومت سے ہر قسم کا تعاون کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔