کورونا وباء کے حوالہ سے آزاد کشمیر میں صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہونے کی وجہ ہمارے ڈاکٹروں اور دوسرے طبی عملے میں دوسروں کی جانیں بچانے کا جذبہ موجود تھا ،

عوام نے بھی ڈاکٹروں اور حکومت کی ہدایات پر مجموعی طور پر عمل کرکے ایک اچھی مثال قائم کی، کورونا کے خلاف جنگ طویل بھی ہو سکتی ہے ، عوام احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں اور لاک ڈاؤن میں نرمی سے فائدہ اٴْٹھا کر اپنی اور دوسروں کی جانوں سے کھیلنے کی کوشش سے مکمل گریز کریں صدرآزادکشمیر سردار مسعود خان کا عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سانئسز اور سی ایم ایچ مظفرآباد میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کیلئے حفاظتی ساز و سامان اور ادویات کی تقسیم کی تقریبات سے خطاب

جمعہ 15 مئی 2020 18:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2020ء) آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے حوالہ سے آزاد کشمیر میں صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ڈاکٹروں اور دوسرے طبی عملے میں اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جانیں بچانے کا جذبہ موجود تھا اور عوام نے بھی ڈاکٹروں اور حکومت کی ہدایات پر مجموعی طور پر عمل کرکے ایک اچھی مثال قائم کی، کورونا کے خلاف جنگ طویل بھی ہو سکتی ہے کہ اس لئے عوام احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں اور لاک ڈاؤن میں نرمی سے فائدہ اٴْٹھا کر اپنی اور دوسروں کی جانوں سے کھیلنے کی کوشش سے مکمل گریز کریں۔

یہ بات انہوں نے ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزاد کشمیر اسٹیٹ برانچ کی طرف سے عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سانئسز اور سی ایم ایچ مظفرآباد میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کیلئے حفاظتی ساز و سامان اور ادویات کی تقسیم کی دو مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

تقریبات میں سی ایم ایچ مظفرآباد کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر اکرام نبی، سپیشل سیکرٹری صحت عامہ سہیل اعظم، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر سردار آفتاب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر سردار معروف، ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ایڈمنسٹریٹرکرنل (ر) طاہر یونس اور دیگر اعلیٰ سول اور ملٹری آفیسران نے بھی شرکت کی۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت کے بروقت اقدامات، موثر لاک ڈاؤن اور ڈاکٹروں کی محنت اور کوشش کے نتیجہ میں اب تک کورونا وائرس کے صرف 105 مریض سامنے آئے ہیں جن میں 76 صحت یاب ہو چکے ہیں اور 28 اس وقت ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے کوئی بھی خطرے کی حالت میں یا وینٹی لیٹر پر نہیں ہے جبکہ آزاد کشمیر میں اب تک کورونا سے صرف ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا کے مریضوں کی ریکوری کی شرح بہت زیادہ ہے اور یہ سب کچھ اس لئے ممکن ہوا کہ ہماری حکومت عوام اور ڈاکٹر کمیونٹی سب یکسو تھے کہ ہم نے مل کر اس وباء کا مقابلہ کرنا ہے اور اس طرح ہم اب تک اپنی کوششوں میں کامیاب رہے ہیں، جب یہ وباء آئی تو ہمارے پاس مریضوں کی آئسو لیشن کیلئے کوئی علیحدہ وارڈ یا ہسپتال نہیں تھا لیکن الحمداللہ اب 68 آئسولیشن مراکز ہیں۔

وائرولوجی ڈیپارٹمنٹ کو بہتر بنا کر ٹیسٹنگ کی سہولت مظفرآباد کے علاوہ، راولاکوٹ اور میرپور میں فراہم کر دی گئی ہیں جبکہ کورونا وائرس سے مستقبل میں خطرات سے نمٹنے کیلئے 1500 افراد پر مشتمل طبی عملہ کی تربیت کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ عوام کو سمارٹ یا نرم لاک ڈاؤن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہئے، لاک ڈاون میں نرمی اس لئے لائی گئی ہے کہ بازار اور مارکیٹیں ضرور کھلیں لیکن تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ کاروبار زندگی چلے، سمارٹ لاک ڈاؤں کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بازاروں میں رش بڑھایا جائے اور احتیاطی تدابیر کو بھول جائیں۔

اٴْنہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی نقصان اور لوگوں کے کاروبار اور ذرائع آمدن میں کمی ایک بہت بڑا چیلنج تھا اور صاحب ثرو ت لوگ اپنے طور پر متاثرہ افراد کی مدد کر کے اس چیلنج سے نمٹنے میں ہماری مدد کر رہے ہیں۔ حکومت اپنے ذرائع سے بھی متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پاک فوج، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد اور خاص طور پر ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں آزاد کشمیر کے لوگوں کی بھرپور مدد کی اور صحت کے اس بحران سے نمٹنے میں حکومت آزاد کشمیر کا ہاتھ بٹایا۔

سی ایم ایچ مظفرآباد میں ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے ڈاکٹروں اور طبی عملہ کیلئے حفاظتی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر ہیلتھ انفراسٹرکچر اور ہیلتھ ایکویپمنٹ میں کوئی کمی نہیں ہے اس وقت ہمارے پاس 68 وینٹی لیٹرز موجود ہیں جبکہ مذید کیلئے حکومت پاکستان کو ڈیمانڈ بھیجی ہے۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا خطرہ ابھی تک پوری طرح موجود ہے اس لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر کو اختیار کئے رکھنا نہایت ضروری ہے۔

عوام رمضان اور عید الفطر پر خاص طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ہجوم سے دور رہیں، سماجی فاصلہ رکھیں، صحت و صفائی اور حفظان صحت کے اٴْصولوں پر کار بند رہیں۔ عید نہایت سادگی سے منائیں اور بچت کر کے معاشرے کے غریب افراد کی مدد کی جائے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کی نسبت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ہم نے لاک ڈاون عوام کی زندگیاں بچانے کیلئے لگایا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈ اون کی آڑ میں عوام خاص طور پر نوجوانوں کو قتل کیا جار ہا ہے اور کورونا سے متاثر ہونے والوں کو علاج و معالجہ کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔