آزادکشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے تین نئے کیسز سامنے آئے،حکومتی ترجمان ڈاکٹر مصطفی بشیر

جمعہ 15 مئی 2020 19:49

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2020ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیر آئی ٹی وحکومتی ترجمان ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے تین نئے کیسز سامنے آئے جن میں سے دو کا تعلق میرپور جبکہ ایک کا مظفرآباد سے ہے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر کی زیر صدارت آج ہونے والے کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں 2ارب40کروڑسے زائد کے چار منصوبہ جا ت منظور کیے گئے ہیں وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ مالی سال کے اختتام تک ترقیاتی فنڈز کا تصرف یقینی بنایا جائے۔

مسلم لیگ ن کی حکومت کا آخری بجٹ بھی عوامی امنگوں کا آئینہ دار ہو گا۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اللہ رب العزت کے حضور خصوصی استغفار کریں اور احتیاطی تدابیر کا بھی خاص خیال رکھیں۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے اور اپنے آپ کو قانون سے بالا تر سمجھتی ہے۔ آئینی جارحیت کے بعدنئے قوانین کے تحت بھارت نے کشمیریوں کی زمین ہتھیانے اُن کی زمین کو رہن رکھنے اور کشمیر کی صنعت و حرفت اور کاروبار کو لوٹنے کا یک منصوبہ بنایا جس کا مقصد مسلمانوں کی اکثریت رکھنے والی ریاست کے اسلامی تشخص کو ختم کرناہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میرپور سے کرونا کے دو نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک میرپور میں کرونا کے مریض کا اٹنڈنٹ تھا جبکہ دوسرا بھی کنٹکٹ Samplingکے دوران سامنے آیا ہے۔ مظفرآباد کے علاقے مدینہ مارکیٹ میں ایک نیا کیس سامنے آیا ہے۔یہ شخص چنار کلینک میں کام کرتا تھا اور پہلے سے ہی ایمز مظفرآباد میں آئسولیشن میں رکھا گیا تھا۔

ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ پلیٹ سے تعلق رکھنے والے نذیر احمد جو کہ کرونا کے مریض کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں اب تک3572 افراد کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں اور108افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے جن میں سی76افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ31مریض زیر علاج ہیں اور ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہونے والے سی ڈی سی اور سہ ماہی جائزہ اجلاس میں وزیر اعظم نے ترقیاتی منصوبہ جات پر کام کی رفتار کو تیز کرنے اورترقیاتی منصوبہ جات کی بروقت تکمیل کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرونا وائر س کی وجہ سے ترقیاتی عمل متاثر ہوا ہے لیکن ابھی مالی سال مکمل ہونے کو ڈیڑھ مہینہ باقی ہے۔وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ وزراء کرام اور سیکرٹری صاحبان محنت کریں اور ترقیاتی فنڈز کا بروقت تصرف یقینی بنائیں۔آج کابینہ ترقیاتی کمیٹی نے محکمہ فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ، محکمہ صحت اور ورکس مواصلات کے دو ارب چالیس کروڑ پنسٹھ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے چار منصوبہ جات منظور کر لیے گئے۔

ان منصوبہ جات میں مظفرآباد شہر و گڑھی دوپٹہ کی واٹر سپلائی کے بقیہ کام کا منصوبہ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پلندری و 200بستر جنرل ہسپتال راولاکوٹ کی تعمیر کے منصوبہ جات کے علاوہ بہترگی و پختگی کہوٹہ خورشید آباد روڈ کا منصوبہ جات شامل ہیں۔ کمیٹی نے سدھنوتی ہسپتال راولاکوٹ ہسپتال کے بقیہ کاموں کے لیے رقم کی بھی منظوری دی جس سے صحت کے شعبہ میں بہتری آئے گی۔

وزیر اعظم نے اسمبلی بلڈنگ، رٹھوعہ ہریام برج اور ہسپتالو ں کی عمارات کے ترقیاتی منصوبہ پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ محکمہ جات مالی سال کے اختتام تک ترقیاتی فنڈز صا ف شفاف انداز میں خرچ کریں گے۔ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ 31مارچ تک ہم نے 71 فیصد اخراجات مکمل کر لیے تھے۔ اگر کرونا وائرس کی وجہ سے معاملات متاثر نہ ہوتے تو 15جون تک 100فیصد اخراجات مکمل کر لیے جاتے لیکن ہمارے محکمہ جات میں اس وقت بھی گنجائش موجود ہے۔

ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ ہندوستان کرونا وائرس کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں ترمیم شدہ ڈومیسائل قوانین نافذ کر کے کشمیر کی زمین، جائیداد، روزگار اور تعلیم کے محفوظ حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور کشمیر کی سر زمین کو غیر کشمیر ی بھارتی ہندووں کے لیے کھولنے کی سازش کررہا ہے،عالمی برادری اسکا نوٹس لے۔