ٴْوفاقی کابینہ میں وزراء اور مشیروں کی نصف سنچری کے باوجود کارکردگی صفرہے،حافظ حسین احمد

میاں برادران کو ایک پیج پر آنا ہوگا، شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کے لیے بردار یوسف نہ بنیں، سندھ میں گورنر راج کی باتیں اور 18ویں ترمیم میں چھیڑ چھاڑ نیک شگون نہیں ہوگا، سیکرٹریاطلاعات جمعیت علمائے اسلام

بدھ 27 مئی 2020 21:33

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2020ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ میں وزراء اور مشیروں کی نصف سنچری کے باوجود کارکردگی صفرہے، کابینہ میں دھڑا دھڑ بھرتیوں کے بجائے کارکردگی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، میاں برادران کو ایک پیج پر آنا ہوگا، شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کے لیے بردار یوسف نہ بنیں، سندھ میں گورنر راج کی باتیں اور 18ویں ترمیم میں چھیڑ چھاڑ نیک شگون نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے ٹیلفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کابینہ میں پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کی اکثریت ہے جبکہ منتخب کے بجائے غیر منتخب وزراء اور مشیروں کی فوج بھرتی کی گئی ہے، عمران خان نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے مختصر کابینہ رکھنے کے بیان پر یوٹرن لیا اور 50سے زائد کی کابینہ تشکیل دیدی ہے وزرائ اور مشیروں کی تعداد میں اضافے سے کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا، نااہلوں کی ٹیم نے نصف سنچری تو مکمل کرلی ہے مگر ان کی کارکردگی صفر ہے، انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں اس لیے انہیں اپوزیشن کا رول ادا کرنا چاہئے وہ اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں، انہوں نے کہا کہ میاں برادران کو اب ایک پیج پر آنا ہوگا، شہباز شریف اپنے بڑے بھائی میاں نواز شریف کے لیے برادر یوسف نہ بنیں اور مسلم لیگ ن کے اصل نعرے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کی پیروی کریں، حافظ حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف سندھ میں گورنر راج نافذکرنے اور 18ویں ترمیم میں چھیڑ چھاڑ کی باتیں کررہی ہے اگر ایساکوئی بھی غیر آئینی اقدام کیا گیا تو یہ نیک شگون نہیں ہوگا اور ملک میں افراتفری پیدا ہوگی۔