نیب کا عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کی جلد سماعت کے لیے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ

مفرور اور اشتہاری ملزمان کی قانون کے مطابق گرفتاری کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے نیب ہر قسم کے دبائو ، دھمکی اور پراپیگنڈہ کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا ، جسٹس جاوید اقبال

جمعرات 28 مئی 2020 19:06

نیب کا عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کی جلد سماعت کے لیے درخواستیں دائر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2020ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹرجنرل اکائونٹبلیٹی ، ڈی جی آپریشن نیب اور نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس میں میگاکرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں اب تک کی پیش رفت، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ ، فواد حسن فواد، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، عمران الحق شیخ اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات ، جعلی بینک اکائونٹس مقدمات آصف علی زرداری ، عبد الغنی مجید، انور مجید اور دیگر کے خلاف کی گئی تحقیقات اور ملزمان سے اب تک قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور قومی خزانے میں جمع کروانے کا جائزہ ،پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مقدمات کی تحقیقات اور ملزمان سے قوم کی لوٹی گئی اب تک رقوم کی واپسی اور قومی خزانے میں جمع کروانے کا جائزہ، گندم اور شوگر سیکنڈل کی تحقیقات خصوصاًًسندھ میں گندم کی چوری اور خوردبرد کے مقدمات میں 10 ارب روپے کی ریکوری ، کچھی کینال ، گوادرڈویلپمنٹ اتھارٹی،435 آف شور کمپنیوں میں سیف اللہ برادران، علیم خان اور دیگرکے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات اور مختلف ملکوں میں بھیجی گئی میوچل لیگل اسسٹنٹس کی درخواستوں پر اب تک کی صورتحال کا جائزہ ، خیبر بنک پشاور، انجینئرامیر مقام ، کیپٹن صفدر، سردار مہتا ب عباسی، اکرم درانی اور دیگر کے خلاف ابتک کی تحقیقات کا جائزہ، جعلی ہائوسنگ /کوآپریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں، مضاربہ/مشارکہ سکینڈلز کا جائزہ لیا گیا اور متاثرین کی جلد از جلد واپسی کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کا ر لانے کا فیصلہ کیا گیا ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی قانون کے مطابق گرفتاری کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوںاور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائیگا اور مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیںدائر کی جائیں گی اس کے علاوہ جو ملزمان نیب مقدمات میں ضمانت پر ہیں ان کی ضمانت کے فیصلوں کی مصدقہ نقول کے حصول کے بعد معزز عدالتوں میں اپیلز دائر کی جائیں گی تاکہ زیر سماعت مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچا یا جائے اور قوم کی لوٹی گئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائیں ۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے قانون کے مطابق ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد ملک کو کرپشن فری بنا نا ہے ، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے افسران کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے جو قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں ۔ نیب ہر قسم کے دبائو ، دھمکی اور پراپیگنڈہ کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا کیونکہ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔