وزیراعظم پورٹل پر 22 لاکھ شکایات موصول ہو چکی ہیں، آئندہ پورٹل کی ماہانہ رپورٹ پیش کریں گے،

تاحال بے پناہ اہمیت کی حامل 28 ہزار 118 شکایات کا ازالہ نہیں ہو سکا، ان میں سب سے زیادہ شکایات سندھ کے اداروں کے بارے ہیں، پیپلز پارٹی کے بیشتر سرکردہ رہنمائوں پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں

جمعہ 5 جون 2020 17:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پولیٹیکل کمیونیکیشنز ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے پہلی مرتبہ نچلے طبقے سے بھی عوامی نمائندوں کو سامنے آنے کا موقع دیا، وزیراعظم پورٹل پر 22 لاکھ شکایات موصول ہو چکی ہیں، آئندہ وزیراعظم سیٹیزن پورٹل کی ماہانہ رپورٹ پیش کریں گے، تاحال بے پناہ اہمیت کی حامل 28 ہزار 118 شکایات کا ازالہ نہیں ہو سکا جن میں سب سے زیادہ شکایات سندھ کے اداروں کے بارے ہیں، شہباز شریف لوگوں کی ذاتیات پر بیان بازی سے گریز کریں اور اپنی کرپشن کا حساب دیں، ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ شہباز شریف اپنے مفرور بھائی نواز شریف کے ضامن ہیں، پیپلز پارٹی کے بیشتر سرکردہ رہنمائوں پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی صداقت عباسی اور کنول شوزب ان کے ہمراہ تھے۔ شہباز گل نے کہاکہ اس وقت ملک میں ایسی حکومت برسراقتدار ہے جس نے سیاست سمیت ہر شعبے میں نچلے طبقے کے لوگوں کو اپنے برابر لانے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہاکہ آج میری پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد وزیراعظم کی سیٹیزن پورٹل کے بارے میں عوام کو معلومات فراہم کرنا ہے۔

اب تک پورٹل پر 21 لاکھ شکایات موصول ہو چکی ہیں جن میں 94 فیصد سے زائد ملکی شہریوں، 5.5 فیصد شکایات اوورسیز پاکستانیوں اور 0.32 فیصد شکایات غیر ملکیوں نے کی ہیں۔ پورٹل پر شکایت موصول ہونے کے بعد اسے 21 دن کے اندر حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور پورٹل پر ساڑھے 7 ہزار محکموں کے خلاف شکایات کی جاتی ہیں اور یہ 21 دن کے اندر حل نہ ہوں تو متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کیا جاتا ہے اور انہیں 41 دن کے اندر شکایات کا ازالہ کرنے کا ٹائم دیا جاتا ہے اگر 41 دن کے اندر بھی شکایات کا ازالہ نہ ہو تو ان کو بے پناہ اہمیت کا حامل قرار دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب تک موصول ہونے والی شکایات میں سے 28 ہزار 118 شکایات کو بے پناہ اہمیت کا حامل (سپر ایسکیلیٹڈ) قرار دیا گیا ہے۔ جن میں سے خیبرپختونخوا سے 1557، پنجاب سے 2065، بلوچستان سے 583، وفاقی دارالحکومت سے 5086 موصول ہوئیں مگر سندھ سے انتہائی اہمیت کی حامل شکایات 17096 ہیں جن میں 6 ہزار شکایات وفاقی اداروں کے خلاف جبکہ باقی تمام شکایات سندھ کے اداروں کے خلاف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر اب تک ہم 10 غیر مطمئن اداروں کے بارے میں بتائیں تو ان میں 8 اداروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اور اگر ایسے اداروں کے بارے میں بتائیں جن سے عوام مطمئن ہیں تو ان میں سندھ کے ایک ادارہ بھی شامل نہیں ہے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ شہباز شریف کی طرف سے چینی کے حوالہ سے روزانہ نئے بیانات سامنے آتے ہیں، میں انہیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ چینی پر 29 ارب کی دی جانے والی سبسڈی میں سے 27 ارب آپ نے دی ہے اور شہباز شریف کو یہ بھی بتا دینا چاہتا ہوں کہ نیب میں کرامت مسیح آپ کا منتظر ہے، اس کے اکائونٹ میں آپ نے جو رقوم ٹرانسفر کرائیں تھی وہ جا کر وصول کریں اور میاں شہباز شریف کا بیٹا، بھتیجا، داماد اور بھائی کا سمدھی مفرور ہیں اور آپ نے بھائی کو بھی 50 روپے کے اشٹام پر مفرور کرایا ہے اور آپ عدالت میں ان کے ضامن بنے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم اس حوالہ سے عدالت میں بھی جائیں گے تاکہ میاں نواز شریف کو نہ صرف وطن واپس لایا جائے بلکہ اس کے ضامن بھائی سے بھی جواب طلبی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی سے منی ٹریل کا جب بھی پوچھا جاتا ہے تو وہ جواب دینے کی بجائے دیگر بیانات شروع کر دیتے ہیں۔ شہباز گل نے کہاکہ عمران خان نہ تو خود کرپٹ ہیں اور نہ ہی کسی کو کرپشن کرنے دیتے ہیں اور شریف فیملی کو حساب دینا ہوگا۔

اس موقع پر رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے کہاکہ زرداری خاندان اور اس کے حواریوں نے سندھ میں کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مراد علی شاہ، ڈاکٹر عاصم، شرجیل میمن، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو سمیت کئی لوگ کرپشن کنگ بن چکے ہیں اور وزیراعظم سیٹیزن پورٹل پر سب سے زیادہ شکایات سندھ کے اداروں کے بارے میں ہیں۔