آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سواد اعظم جماعت وحدت کشمیر کی پاسبان اور انسانی اخلاقیات وکردار کی منہ بولتی تصویر ہے‘رہنماء مسلم کانفرنس

بدھ 1 جولائی 2020 14:38

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2020ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سواد اعظم جماعت وحدت کشمیر کی پاسبان ،تحریک آزادی کشمیر کی پشت بان ،نظریہ پاکستان کی محافظ اور انسانی اخلاقیات وکردار کی منہ بولتی تصویر ہے۔اس کی قیادت کے خلاف کسی بھی سطح پر ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے۔جماعت اسلامی اپنے نام کی لاج رکھتے ہوئے اپنی صفحوں میں پائی جانے والی کالی بھڑوں کو لگام دے۔

ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے مرکزی راہنمائوں سٹی صدر مسلم کانفرنس شیخ مقصود احمد،مسلم کانفرنس طلباء بورڈ کے چیئرمین سجاد انور عباسی،ضلع مظفرآباد کے سینئر نائب صدر میر امتیاز،مظفرآباد کی نائب صدر میمونہ کیانی ایڈووکیٹ،ضلع مظفرآباد کے جنرل سیکرٹری سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ،سید یاسر گیلانی،ڈویژن کے آرگنائزر راجہ بشیر خان،راجہ جابر خان،سیماب عباسی ،مظفرآباد ڈویژن کے سینئر نائب صدر میر افتخار ،حلقہ لچھراٹ کے صدر رفیق عباسی ،راجہ احسان حیدرودیگر نے اپنے مشترکہ بیان میںکیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے جماعت اسلامی دھیر کوٹ کے کچھ کارکنان کی طرف سے مسلم کانفرنس اور اسکی قیادت کے خلاف نازیبا ،غیر شائستہ ، غیر مہذب اور اخلاقیات سے گری ہوئی زبان استعمال کی جارہی ہے جو کسی طرح بھی کسی سیاسی جماعت کے شایان شان نہیں ہے مسلم کانفرنس نے ہمیشہ تمام جماعتوں کے ساتھ سیاسی اختلاف رکھنے کے باوجود شائستگی اور اخلاق کادامن کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑا ، جہاں تک جماعت اسلامی آزاد کشمیر کا تعلق ہے وہ نواز لیگی حکومت کے اتحادی ہیں اور انکے دو ممبران اسمبلی گزشتہ چار سال سے حکومتی بنچوں پر بیٹھے ہیں اور آزاد کشمیر حکومت کے تمام سیاہ و سفید میں برابر کے شریک ہیں حکومت کی اتحادی ہونے حیثیت سے اگر جماعت اسلامی کو کوئی شکایت ہے تو اسے آزاد کشمیر حکومت سے کرنی چاہیے ۔

گالم گلوچ اور گھیرائو جلائو مسلم کانفرنس کا شیوہ نہیں رہا نہ ہی تحریک آزادی کے اس نازک مرحلے میں کسی بے جا خلفشار اور انتشار کا متحمل ہوسکتا ہے مسلم کانفرنس غربی باغ کے کارکنان جماعت اسلامی کی قیادت سے یہ بھی معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ دھیر کوٹ میں جماعت اسلامی کی کاروائیاں انکی پالیسی اور پروگرام کا حصہ ہیں یا ان سے بغاوت کا نتیجہ ، ہم کارکنان مسلم کانفرنسی قیادت کے خلاف استعمال ہونے والی نازیبہ زبان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور جماعت اسلامی کی قیادت کو اپنے کارکنوں کو باز رہنے کی ہدایت دینے کا مشورہ دیتے ہیں بصورت دیگر مسلم کانفرنسی قیادت کے خلاف یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ہم کارکنان میں سے ہر ایک اس بات کا جائز حق رکھتا ہے وہ جماعت اسلامی کی قیاد ت سید ابو علی مودودی کے خلاف ویسی زبان استعمال کرے جو ہماری قیادت کے خلاف استعمال کی جارہی ہے جہاں تک عوام کے کسی منتخب نمائندے کا راستہ روکنے کی دھمکی کا سوال ہے یہ بات یادرکھنی چاہیے کہ ایسی کوشش کرنے والے کارکنوں کی جماعت کے منتخب اور غیر منتخب تمام نمائندوں کا اپنے اپنے علاقہ جات میں بڑھ چڑھ کر راستہ روکا جائے گا جسکی تمام تر ذمہ داری جماعت اسلامی کے سرہوگی ، یادرکھنا چاہیے کہ دھیر کوٹ کو فتح کرنے کے خواب دیکھتے دیکھتے پاکستان کے بہت طاقتور سیاستدان آج نشان عبرت بن چکے ہیں آزاد کشمیر میں لوگ اس امر کا ناکام تجربہ کرنے کے بعد مرکزی حکومت کی ساکیوں پر کئی بار تجربہ کرچکے ہین۔

ہمارا منشور ہے کہ سیاست جیسے مہذب پیشے کو تہذیب اور شائستگی کے ساتھ جاری رکھا جائے اور اسے آزادکشمیر میں افراتفری اور بدامنی پیدا کرنے کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ شیشے کے گھر میں بیٹھ کر سنگ باری کرنے والے ہوش کے ناخن لیں،مولانا مودودی جیسے شخص کے لیے اگر زبان کھولنا شروع کیں تو پاکستان وآزادکشمیر بھر سمیت دنیا بھر میں جماعت اسلامی کی جو جگ ہنسائی ہوگی وہ پھر قابل برداشت نہیں ہوگی۔اس لیے ہماری قیادت کے خلاف زبان درازی کرنے والے آسمان پر تھوکنے کی کوشش سے باز آجائیں۔