مسلم لیگ ن کی حکومت نے ریاستی تشخص اور وقار کو مقدم رکھ کر اپنی ترجیحات کے مطابق کام کیا ،محمد فاروق حیدر

حکومت میں آنے کے بعد بہتری کی بنیاد رکھی جس کی وجہ سے عوام کا سسٹم پر دوبارہ اعتماد بحال ہوا، شروع دن سے پالیسی ہے غیر ترقیاتی اخراجات کم سے کم اور ریاستی آمدن میں اضافہ کیا جائے ، وزیر اعظم آزاد کشمیر

جمعرات 13 اگست 2020 21:22

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2020ء) وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ریاستی تشخص اور وقار کو مقدم رکھ کر اپنی ترجیحات کے مطابق کام کیا ۔حکومت میں آنے کے بعد بہتری کی بنیاد رکھی جس کی وجہ سے عوام کا سسٹم پر دوبارہ اعتماد بحال ہوا۔ شروع دن سے پالیسی ہے کہ غیر ترقیاتی اخراجات کم سے کم اور ریاستی آمدن میں اضافہ کیا جائے ۔

حکومت ملی توخزانہ خالی تھا،ہم نے نہ صرف اوور ڈرافٹ ختم کیا بلکہ چند سالوں میں ریاست کو معاشی خود کفالت کی منزل کی جانب گامزن کر دیا۔ کرونا وائر س کے پھیلائو کے روکنے کیلئے بروقت اور عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے وسائل کی کمی نہیں ہونے دی، ہماری کارکردگی کی تعریف WHOنے بھی کی۔

(جاری ہے)

میرٹ کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کیے جس کی وجہ سے حقدار کو اس کا حق ملا۔

پڑھے لکھے لوگ سسٹم میں آئے جس کی وجہ سے نظام میں بہتری آئی۔ ہماری کارکردگی سابقہ حکومتوں پر بھاری ہے ،اگلے سال اپنا اعمال نامہ لیکر عوام کے پاس جائیں گے اور وہی فیصلہ کرینگے کہ مطمئن ہیں یا نہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ریاست کو اختیارات کی بحالی، ختم نبوت کا قانون،انتظامی خودمختاری، واٹر یوزج چارجز میں اضافہ، وزیراعظم کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ریاست کے ہر علاقے میں ترقیاتی منصوبے، شریعت اپیلٹ بینچ کا قیام، ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافہ ، میڈکل کالجز کی نارمل میزانیہ پر منتقلی حکومت کے تاریخی کارنامے ہیں۔

ہمارے دور میں ہر شعبہ میں بہتری آئی۔ کشمیر کونسل کے اختیارات منتقل ہونے کے بعد صرف ایک سال میںاہداف سے زیادہ 23ارب سے زیادہ کے محصولات جمع ہوئے جو عوام کے حکومت پر اعتماد کا مظہر ہے ۔ ان خیالات کا ااظہار وزیر اعظم نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما صدیق الفاروق اور ن لیگ آزادکشمیر کراچی ڈویژن کے صدر شیراز خان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیاجنہوں نے جمعرات کے روز وزیر اعظم سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے کارکنان نے جماعت کی سربلندی کیلئے بھرپور کردار ادا کیا۔ حکومت میں آنے کے بعد ضلعی صدور کو ضلعی ایڈمنسٹریٹراور سٹی صدور کو سٹی ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا اس کے علاوہ بھی جہاں کہیں گنجائش تھی کارکنوں کو ایڈجسٹ کیا ۔ حکومت نے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی تاکہ آزادکشمیر کے فنڈز کا زیادہ سے زیادہ حصہ ترقیاتی کاموں پر خرچ ہو۔

وزیر اعظم نے کہاکہ آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی کا کریڈٹ آزادکشمیر کے عوام کو جاتا ہے جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور ہم نے بھی ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ صاف اور شفاف پی ایس سی قائم کیا جس کی وجہ سے غریب لوگوں کے بچے اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تعینات ہوئے ۔ این ٹی ایس کے نفاذ کی وجہ سے بغیر سفارش کے اہل اور مستحق لوگ تعینات ہوئے ۔

حکومت ملی تو ہزاروں پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان سفارش نہ ہونے کی وجہ سے دربدر تھے ۔ ہم نے ان کو ان کا حق دیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم آزادجموں وکشمیر میں جو ترقی مسلم لیگ ن کے دور میں ہوئی ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ترقیاتی بجٹ دوگنا ہونے کی وجہ سے ریاست میں تعمیر وترقی کا نیا دور شروع ہوا اور بھمبر سے لیکر تائو بٹ تک ہر گائوں اور قصبے میں ترقیاتی منصوبے لگائے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ریاستی ترقی کو مقدم رکھااور بغیر کسی تفریق کے بلاتخصیص تمام حلقوں میں فنڈز دیے تاکہ عوام کا معیار زندگی بلند ہو۔ ملاقات میں سینئر لیگی رہنما صدیق الفاروق اور ن لیگ کراچی ڈویژن کے صدر شیراز خان نے گزشتہ چار سالوں وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر کی جانب سے اٹھائے گئے تاریخ ساز اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے ہر شعبہ میں بہتری لاکر ریاست کو تعمیر وترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن کردیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ راجہ محمدفاروق حیدرخان اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ دریں اثناء وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان سے سینیٹر روبینہ خالد اور سابق ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔