Live Updates

پاکستان کی طاقتورترین شخصیت کے گھر اعشائیے میں شرکت پر پارٹی سمیت نواز شریف،شہباز شریف پربرہم

شہبازشریف کی شرکت پر پارٹی میں چہ مگوئیاں نواز شریف بھی سرگرم ہوئے، مریم نواز، پرویز رشید،رانا ثنا اللہ کو وفد میں شامل کرنے کی ہدایت: سئنیرتجزیہ نگار حبیب اکرم

Hassan Shabbir حسن شبیر ہفتہ 19 ستمبر 2020 22:36

پاکستان کی طاقتورترین شخصیت کے گھر اعشائیے میں شرکت پر پارٹی سمیت نواز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2020ء) پاکستان کی طاقتورترین شخصیت کے گھر اعشائیے پرجانے پر پارٹی سمیت نواز شریف نے شہباز شریف پر اظہار برہمی کا اظہار کیا جس کی وجہ سے پارٹی میں میاں نواز شریف کے خلاف سوالات کی بوچھاڑ ہورہی ہے،سئنیر تجزیہ نگار حبیب اکرم نے نجی ٹی میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طاقتورترین شخصیات نے اپنے گھر اعشائیہ کے دوران میاں شہباز شریف نے بھی شرکت کی میاں نواز شریف بھی سرگرم ہوئے اور پارٹی میں سوالات اٹھے کہ اے پی سی کا اعلامیہ جاری کرنے کے بعد اعشائیے میں جانے کی کیا ضرورت تھی اور آپ نے کیا پیغام دیا ہے، ان کا کہنا تھاکہ اس عمل کے بعد میاں نواز شریف نے کوخود مداخلت کی اور مریم نواز کو اے پی سی کے وفد میں شامل ہونے کی ہدایت کی اور مریم نواز کے کہنے پر، پرویزرشید،رانا ثنا اللہ کو وفد میں شامل کیا گیا، تاکہ مفاہمتی گروپ اور مزاحمتی گروپ میں توازن قائم ہوسکے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان کی طاقتورترین شخصیات نے اپنے گھر اعشائیہ کیا،جس میں شہباز شریف ، بلاول بھٹو اور وزیراعظم عمران خان نےبھی شرکت کی، شیخ رشید کہتے ہیں کہ ان کی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے جسے کے بعد انہوں نے کہا کہ" ن "میں سے" ش "نکلے گی۔انکا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے بیٹے مولانا اسدمحمود سے ملے اور ان سے کہا کہ اپنے والد کو سمجھاو ۔

ان کی ملاقات پارلیمنٹ کے علاوہ کہیں اور بھی ہوئی ہے۔پاکستان کی اہم ترین اور طاقتور ترین شخصیات نے اپنے گھر عشائیہ کیا۔وہ شخصیات جنہوں نے فضل الرحمان سے دھرنے سے پہلے ملاقات کی تھی۔انہوں نے اپنے گھر میں ڈنر کیا اور اس اعشائیے کے شرکاء میں شہباز شریف ، بلاول بھٹو ، شیری رحمان ، خواجہ آصف اور مولانا اسد محمود نے شرکت کی جبکہ مولانا فضل الرحمان نے آنے سے انکار کردیا تھا۔

اس عشائیے میں صادق سنجرانی اور شاہ محمود قریشی صاحب بھی تھے۔اس عشائیے کے آخری حصے میں وزیر اعظم عمران خان آئے جبکہ شہباز شریف نے خاموشی اختیار کی رکھی۔اہم شخصیات نے کہا کہ حکومت کو پانچ سال چلنے دیا جائے۔ان شخصیات کا بلاول بھٹو کی طرف نرم رویہ تھا۔بلاول بھٹو نے ان شخصیات کے سامنے طریقے سے حکومت کے بارے میں اپنا موقف پیش کیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات