کے الیکٹرک نے نیپرا کی عوامی سماعت کے بعد شہریوں کو مزید تنگ کرنا شروع کردیا،

رہائشی علاقوں میںلوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک پہنچ گیا کراچی میں بجلی کی طلب و رسد کا فرق 600 میگاواٹ تک چلا گیا ہے۔ کراچی میں بجلی کی موجودہ طلب 3 ہزار میگاواٹ ہے،ذرائع

منگل 22 ستمبر 2020 13:53

کے الیکٹرک نے نیپرا کی عوامی سماعت کے بعد شہریوں کو مزید تنگ کرنا شروع ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) کے الیکٹرک نے نیپرا کی عوامی سماعت کے بعد شہریوں کو مزید تنگ کرنا شروع کردیا۔کراچی کے رہائشی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بجلی کی بحران شدت اختیار کر گیا۔بجلی کی طلب و رسد میں 600 میگاواٹ کا فرق پیدا ہو گیاہے۔شدید گرمی کے موسم میں بھی کے الیکٹرک نے شہرکے متعدد علاقوں میں 3 سے 12 گھنٹے کی اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کردی ہے۔

ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، ایف بی ایریا، لیاری، صدر، اولڈ سٹی ایریا، میں 6 سے 9 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ، پی ای سی ایچ ایس، گلشنِ اقبال، گلستانِ جوہر، اسکیم 33 میں 3 سے 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جب کہ کورنگی، اورنگی، گڈاپ، سرجانی، ملیر، لانڈھی، لیاقت آباد، نیو کراچی، بلدیہ، کیماڑی سب سے زیادہ متاثرہیں جہاں 9سی12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

شہر کے بیشتر علاقوں میں شدید لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں اور رات 12 بجے کے بعد ہونے والی لوڈشیڈنگ شہریوں کے لیے دوہرا عذاب بن گئی ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی میں بجلی کی طلب و رسد کا فرق 600 میگاواٹ تک چلا گیا ہے۔ کراچی میں بجلی کی موجودہ طلب 3 ہزار میگاواٹ ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابقایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں مسلسل کمی کے باعث پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے،بن قاسم پاور پلانٹ کے بیشتر یونٹس کو فرنس آئل کے ذریعے چلایا جا رہا ہے گیس کی کمی کی وجہ سے کمبائن ری سائیکل پاور پلانٹ ہارون آباد کو چلانے میں دشواری کا سامنا ہے جو لوڈشیڈنگ کا سبب بن رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق گیس پریشرمیں کمی کے باعث چند علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں تعطل آیا، گیس پریشرکی بحالی کے ساتھ صورتحال بہتر ہوجائیگی اوراس حوالے سے کے الیکٹرک اورایس ایس جی سی انتظامیہ مسلسل رابطے میں ہیں۔دوسری جانب ایس ایس جی سی کے ترجمان کاکہناہے کہ کے الیکٹرک کو معاہدے کے مطابق 190 سے 200 ملین مکعب فٹ گیس فراہم کی جا رہی ہے 50 اور 60 ملین مکعب فٹ گیس کی فراہمی اب ممکن نہیں ہے۔ ایس ایس جی ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی کو150ایم ایم سی ایف ڈی کا شارٹ فال ہے ۔آنے والی سردی میں گیس کے مسائل اور بھی پیچیدہ ہوں گے۔