سندھ ترقی پسند پارٹی کا11 اکتوبر کو گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان

پیر 5 اکتوبر 2020 23:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اکتوبر2020ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے سندھ کے جزیروں پر قبضے کے خلاف آج6 اکتوبر سے سندھ بھر میں یوسی سطح پر مظاہرے کرنے اور11 اکتوبر کو کراچی میں گورنر ہاؤس کے سامنے ریلی نکال کر دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلی کے دوران گورنر سندھ کو وزیراعظم اور صدر کے لئے سندھ کے لوگوں کے جانب سے جزیروں پر قبضے کے خلاف ایک یاداشت نامہ پیش کیا جائے گا اور اس کے باوجود بھی وفاق نے قبضے کی کوشش کی تو پھر دھرتی کے خاطر ہم ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں اور مزاحمتی تحریک چلائی جائے گی۔

وہ حیدر آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر حمید میمن ،ہوت خان گا ڈھی ،قادر چنا، محمد علی ابڑو اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ سندھ ہمارا مادری وطن ہے جس کے ایک ایک انچ پر بھی کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے جزیروں پر قبضہ کرنے کے لئے صدر پاکستان کی جانب سے آرڈیننس جاری کرکے سندھ کو براہ راست تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کوشش کو کسی بھی طرح کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی پی ٹی آئی کا سر گرم حصہ رہے ہیں اور اب صدر ہونے کے بعد صدر کو سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ صدر پورے ملک کا ہوتا ہے اور اسے یہ اختیار نہیں کہ وہ گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بلا کر سندھ کے جزیروں پر سرمایہ کاری کی دعوت دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہماری ماں ہے اور جب تک سندھ کا ایک بھی حلالی بیٹا زندہ ہے وہ اپنی ماں کو تقسیم ہونے نہیں دے گا ،بھلے ہمیں جیلوںمیں ڈالا جائے یا مارا جائے ہم ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں لیکن وفاق سمیت پی ٹی آئی کی کوئی بھی سازش برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کالا باغ ڈیم کی طرح صدارتی آرڈیننس کو بھی سندھ اسمبلی سے قرارداد کے ذریعے مسترد کرنا چاہیے اور سندھ کے حوالے سے اپنی پالیسی بھی واضح کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ جی ڈی اے کے صورت میں فہمیدہ مرزا سمیت صدرالدین شاہ اور کئی لوگ پی ٹی آئی حکومت کا حصہ بنے ہوئے ہیں اور اب انہیں بھی لکیر کھینچنا ہوگی کہ وہ ہم سندھ کے لوگوں کے ساتھ ہیں یا پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ کی شہری آبادی ایم کیو ایم کی نفرت پر مشتمل پالیسیوں کو مسترد کر چکی ہے، اردو بولنے والے بھائیوں کا سندھ پر اتنا ہی حق ہے جتنا سندھی بولنے والوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا را ء کے پیسوں پر لندن کی دیواروں اور بسوں پر نفرت انگیز بینر لگانے والوں کو پہچانے ،خالد مقبول اور فروغ نسیم جیسے لوگ وزیراعظم کی جھولی میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں استحکام اور امن ہوگا تو سندھ میں بھی خوشحالی ہوگی۔ انہوں نے جماعت اسلامی ، جے یو آئی، مسلم لیگ (ن) سمیت جن جماعتوں نے سندھ کے جزیروں کے حوالے سے سندھ کے عوام کے موقف کی حمایت کی ہے میں انہیں بھی 11 اکتوبر کی احتجاجی ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں