ٴْجعلی مینڈیٹ سے آنے والے حکمرانوں کی کارستانیوں نے ملک کونقصان پہنچاہے ، آفتاب شیرپائو

۱بلوچستان اور خیبرپشتونخوا میں دہشتگردی کی واقعات حکمرانوں کی نااہلی ہے اور ان کی ہرپالیسی ناکام ہوچکی ہے %حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں ،مہنگائی ،بے روزگاری نے عوام کاجینادوبھر کردیاہے نوازشریف کو لانے پر عمران خان کو شرم آنی چاہیے،پی ڈی ایم جلسہ سے خطاب

اتوار 25 اکتوبر 2020 22:50

%کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہاہے کہ جعلی مینڈیٹ سے آنے والے حکمرانوں کی کارستانیوں نے ملک کونقصان پہنچاہے ،بلوچستان اور خیبرپشتونخوا میں دہشتگردی کی واقعات حکمرانوں کی نااہلی ہے اور ان کی ہرپالیسی ناکام ہوچکی ہے ،حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں ،مہنگائی ،بے روزگاری نے عوام کاجینادوبھر کردیاہے نوازشریف کو لانے پر عمران خان کو شرم آنی چاہیے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستان ڈیموکرٹیک موومنٹ کے زیراہتمام کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں منعقدہ پاکستان شہدائے جمہوریت کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا کہ 2018ء کے عام انتخابات میں عوام کی مینڈیٹ کوچوری کیاگیااس وقت ہم نے کہاتھاکہ موجودہ حکومت سلیکٹڈ ہے ،ڈھائی سالہ حکومت نے اپنی کارکردگی سے ثابت کردیاکہ یہ واقعی سلیکٹڈ ہے ،حکمرانوں کی کارستانیوں نے ملک کونقصان پہنچاہے ۔

(جاری ہے)

جن لوگوں نے سلیکٹڈ کو ووٹ دیاتھا آج وہ خود اس پرشرمندہ ہے آج حکمران اپنے ہی کارکنوں کاسامنا کرنے سے کترارہے ہیں ،گزشتہ روز عمران خان نے کہاکہ نوازشریف کو لانے کیلئے اگر انہیں برطانیہ کے وزیراعظم کے ساتھ بات کرناپڑی تو وہ بات کرینگے جس پر عمران خان کو شرم آنی چاہیے ۔

وہ یہ عوام کے مفاد کے لئے بلکہ پی ڈی ایم کے جلسوں سے خائف ہو کر کہہ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ گوجرانوالہ جلسے کے بعد پی ڈی ایم کے قائدین پر غداری کے مقدمے درج کئے گئے اور کراچی کے جلسے کے بعد وفاق نے سندھ کے صوبائی حکومت پر حملہ کیااور آئی جی پولیس سندھ کو یرغمال بنایا بعد ازاں کیپٹن (ر) صفدر حسین کی گرفتاری کیلئے ان سے زبردستی دستخط کروائے گئے اور کیپٹن صفدر کے کمرے کے دوازے تھوڑ کر انہیں گرفتارکیاگیا جو کہ شرمناک عمل ہے۔

ایسا کرنے کے احکامات جنہوں نے دئیے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے محسن داوڑ کوائیرپورٹ پر روکنے اورانہیں واپس بھیجنے کی مذمت کرتے ہیں ان کی جلسے میں شرکت سے کسی کو کیانقصان ہوناتھا پی ڈی ایم کے تمام جلسے پرامن ہے ۔حکمرانوں کو بتاناچاہتے ہیں کہ یہ توشروعات ہیں پشاور ،ملتان اور لاہور میں بھی تاریخ ساز جلسے ہوںگے حکمرانوں کو پتہ چل جائے گاکہ آج ملک کی عوام کس کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان اور خیبرپشتونخوا میں دہشتگردی کی واقعات حکمرانوں کی نااہلی ہے اور ان کی ہرپالیسی ناکام ہوچکی ہے ،حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں ،مہنگائی ،بے روزگاری نے عوام کاجینادوبھر کردیاہے ۔آج ایک آدمی دو وقت کی روٹی تک کھلانے کی استطاعت نہیں رکھتا۔بلوچستان کے دوردراز علاقوں میں آٹا نایاب ہوچکاہے ،چینی اورگھی کی قیمتیں دوگنی ہوگئی ہے ،جبکہ ادویات کی قیمتوں میں 300فیصد سے زیادہ اضافہ کیاگیاہے ۔

وفاق نے صوبوں کے حقوق پر یلغار کیاہے ،سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قابض ہوناچاہتے ہیں جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں ،وفاق کو چلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے تاہم وفاق کو تمام اکائیوں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے چاہئیں ،اکائیاں خودمختار ہوںگی تو ملک مستحکم ہوگا۔ 18ویں ترمیم کے تحت اکائیوں کو ملنے والے اختیارات کیلئے مرکز حیلے بہانوں 18ویں ترمیم کو ناکام بنانے کی کوشش کررہی ہے ،این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ملنے والے وسائل اب بھی ناکافی ہے ،نااہل ملک کوچلا نہیں سکتے تو اپنی ناکامی چھپانے کیلئے 18ویں ترمیم کے خاتمے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ پسماندہ صوبوں کے وسائل انہیں کے اقوام پر خرچ کئے جائیں تاکہ وہ دوسرے صوبوں کے برابر آجائیں ۔

ہم آئین کی پاسداری اس کا تحفظ چاہتے ہیں ،پی ڈی ایم کو عوامی مشکلات کاادراک ہے اسی لئے میدان عمل میں نکلے ہیں تاکہ انہیں مشکلات سے نجات دلایاجائے ،جب ملک میں صاف شفاف وغیرجانبدار انتخابات ہوںگے تب تمام ملک کو درپیش چیلنجز کاخاتمہ ممکن ہے ۔ملک کو ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو عوامی مسائل حل کرسکتے ہوں اور عوامی حقوق کی خاطر جیل جانے اور کسی بھی قربانی کیلئے تیارہوں ۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکزی امیر پروفیسر ڈاکٹرساجد میرنے کہاکہ دو سالوں میں حکمرانوں نے عوام کو کچھ نہیں ،جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ،جمعیت علماء پاکستان کے شاہ اویس نورانی نے کہاکہ اپوزیشن کی تحریک کامقصد چوروں ،لیٹروں اور قبضہ گیروں سے نجات دلاناہے ۔