دنیا کے 2 ارب مسلمان فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیں تو یہ تباہ ہوجائیں گے، صدر آزاد کشمیر

بین المذاہب ہم آہنگی کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مذہب ہی امن کا پرچار کرتا ہے: سردار مسعود خان

جمعرات 29 اکتوبر 2020 23:42

دنیا کے 2 ارب مسلمان فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیں تو یہ تباہ ہوجائیں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2020ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مذہب ہی امن کا پرچار کرتا ہے،جو خدا پر یقین رکھنے والے مذاہب ہیں وہ آپس میں برادری کی طرح ہیں،اسلام کے ماننے والے خاص لوگ بن گئے کیونکہ یہ انسانیت کی خدمت کے لیے بنا ہیں،تمام انسان یکساں ہیں اسلام عالمگیر مذہب ہے ،اسلام تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں انٹرنیشنل پیس کانفرنس نیشنل یوتھ امپاورمنٹ تنظیم کے زیر اہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوع پرمنعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صدر آزاد جموںوکشمیر سردار مسعود خان نے مزید کہا کہ سرکار مدینہ نے خواتین کو حقوق دئیے ،غلاموں کو آزادی دی اس سے بڑھ کر انسانیت کا چارٹر کیا ہوگا،آپ ایسے نبی کی توہین کر رہے ہیں ،ہمیںیہ قبول نہیں،فرانس کے صدر کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں،یہ آزادی اظہار کی بھی توہین ہے۔

(جاری ہے)

خاکوں کے حوالے سے بہت دیر سے میں یہ جنگ لڑ رہا ہوں،ہم نے پوپ فرانسس سے بھی بات کی اور قراردادیں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں سے پاس جمع کرائی ہیں،مسلمانوں نے بتا دیا ہے کہ اگر آپ توہین کریں گے ہم آپ کی مصنوعات نہیں خریدیں گے ،دنیا کے دو ارب مسلمان اگر فرانسیسی مصنوعات بائیکاٹ کر دیں تو یہ تباہ ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اس لیے مارا جارہا ہے کہ وہ مسلمان ہیں،ہندو اب تک مسلمانوں کا دل نہیں جیت سکا،اب باہر سے ہندو لاکر مسلمانوں کی زمینیں انہیںدی جارہی ہیں، مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ۔

میں پاکستان کی عوام سے اپیل کروں گا کہ آپ کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں،کشمیری بچوں کو قتل کیا جارہا ہے ،کشمیریوں پر بد ترین ظلم کیا جارہا ہے،بھارت نے کشمیر کومسلمانوں کے لیے بچڑخانے میں تبدیل کر دیا ہے۔عبداللہ گل حمید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا لفظ السلام و علیکم امن اور سلامتی کا مظہر ہے ،آج کی کانفرنس کا مقصد مذہبی ہم آہنگی پیدا کرنا ہے ،آزاد کشمیر کو بڑے عرصے بعد ایک اچھا صدر ملا ہے ، ان کی پاکستان کے لئے خدمات سنہرے حروف میں لکھی جائیں گی ،پاکستان کے پرچم میںسفید رنگ اقلیتوں کو ظاہر کرتاہے ،آج مسلم دنیا میں ایسے لوگ پیدا کرنے ہیں جو بعد میں آنے والوں کو مسلماں کریں،اسلام تمام مذاہب کو ماننے والا مذہب ہے،ہم اگر آسمانی کتابوں کو نہ مانیںتو ہم مسلمان نہیں ہوسکتے ،کیا خاکے بنا کر امن کی خدمت کی جاسکتی ہے ،یہ کیوں کیا گیا ہے یا وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کا جذبہ جہاد ختم تو نہیں ہوگیا،فرانسیسی صدر یہ کام کرکے اچھا نہیں کر رہا۔