گلگت بلتستان الیکشن میں شکست نے پی ڈی ایم کو مضبوط کردیا ہے، خرم دستگیر

انتخابات کے نتائج کے بعد اب بلاول بھٹو بھی وہی کہہ رہے ہیں جو نواز شریف کہہ رہے تھے، پی ڈی ایم کو اب انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، لیگی رہنماء کا الیکشن نتائج پر ردعمل

Shehryar Abbasi شہریار عباسی پیر 16 نومبر 2020 22:45

گلگت بلتستان الیکشن میں شکست نے پی ڈی ایم کو مضبوط کردیا ہے، خرم دستگیر
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 نومبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات میں شکست پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو قریب لے آئی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب خرم دستگیر خان نے کہا کہ جی بی الیکشن میں شکست سے دونوں جماعتیں قریب آ گئی ہیں، اب بلاول بھٹو کا بھی وہی بیانیہ ہے جو میاں نواز شریف کا ہے، کوئی تو ہے جو عوام کا مینڈیٹ چھین رہا ہے ۔

اب پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں سوچیں گی کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بلند کرنا ضروری ہو گیا ہے ۔ اب پی ڈی ایم کو ایک انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اگر پیپلز پارٹی اور ن لیگ ہر جگہ پر ایک ایک مشترکہ امیدوار کھڑا کرتی تو فتح یقینی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت انتخابات میں دھاندلی کی ابتدا نگران حکومت کے بنتے ہی ہو گئی تھی ۔

اپنی مرضی کی نگران حکومت بنائی گئی، وزیر اعظم و وفاقی وزراء ترقیاتی منصوبے اور گندم بانٹتے رہے ۔ یہ الیکشن میں دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے ۔ جی بی کے عوام نے میاں نواز شریف کے نظریے کی مخالفت نہیں کی ، گلگت میں پی ٹی آئی کی دھاندلی کے باوجود واضح اکثریت حاصل نہ کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ عوام حکومت سے خوش نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار کردیا ہے ، سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ن )احسن اقبال نے الیکشن نتائج کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔

انہوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر صبح میں حکومتی لوگوں کے پاس حاضری دیتے تھے، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ایجنڈا بنایا۔ احسن اقبال نے کہا کہ آزاد امیدوار تحریک انصاف کے امیدواروں کے مقابلے میں جیتے، آزاد امیدواروں کی کامیابی کا مطلب یہ ہے کہ عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کر دیا، انتخابات سے تین دن پہلے سے کہا جا رہا تھا کہ مسلم لیگ ن کو 3 سیٹیں ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں گلگت بلتستان کے عوام نے مسلم لیگ ن کا خیرمقدم کیا، مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان میں سب سے بڑے جلسے کیے لیکن انتخابات میں ووٹوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔ سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ن )نے کہا کہ اب کراچی سے پشاور اور گلگت تک احتجاج کیا جائے گا، دھاندلی والے انتخاب سے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔