پی ڈی ایم کا جلسے منسوخ نہ کرنا عدالتی حکم کی توہین قرار

پی ڈی ایم کا جلسے جاری رکھنا عدالتی فیصلے کی حکم عدولی ہے، پی ڈی ایم لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر جلسے کرنے پر مصر ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 21 نومبر 2020 19:01

پی ڈی ایم کا جلسے منسوخ نہ کرنا عدالتی حکم کی توہین قرار
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 نومبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کا جلسے منسوخ نہ کرنا عدالتی حکم کی توہین قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا جلسے جاری رکھنا عدالتی فیصلے کی حکم عدولی ہے، پی ڈی ایم لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر جلسے کرنے پر مصر ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اسد عمر کے بیان پر کہا کہ پی ڈی ایم کے وہ اراکین جو پہلے سخت ترین بندشیں چاہتے تھے اور مجھ پر طنز و تنقید کے نشتر چلایا کرتے تھے آج لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر نہایت عاقبت نا اندیشانہ سیاست کر رہے ہیں۔

کیفیت یہ ہے کہ عدالتی احکامات ہوا میں اڑا کر کیسز میں نہایت تیز اضافے کے باوجود یہ جلسے پر مصر ہیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ پشاور میں گزشتہ روز کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 13.39 فیصد رہی ، پشاور میں کورونا کے 202 مریض انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں، جس میں 50مریضوں میں آکسیجن کی کمی ہے، جبکہ 134 میں یہ کمی زیادہ پے۔

(جاری ہے)

اسی طرح 18مریض وینٹی لیٹر پر ہیں جس میں سے 14 شدید بیمار ہیں۔ اس صورت حال کے باوجود پی ڈی ایم قیادت کا کہنا ہے ہم اسٹیج پر محفوظ ہیں ، عوام کی فکر کس کو ہے۔اپوزیشن کو پشاور میں جلسہ کرکے عوام کی صحت اور روزگار خطرے میں ڈالنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو جب کوئی بہانہ نہیں ملا تو کہہ دیا کہ کورونا کا خطرہ ہے، آپ کوویڈ 19کی بات کررہے ہیں جبکہ ہم کوویڈ 18کی بات کررہے ہیں، انشاء اللہ پشاور جلسہ ہوگا اور حکمرانوں کے ہوش اڑ جائیں گے، یہ عوامی نمائندے نہیں بلکہ چوری کے مینڈیٹ کے ساتھ مسلط نمائندے ہیں۔

ساری جماعتیں پوری یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں، 26 نومبر کو لاڑکانہ اور 30 نومبر کو ملتان میں ہوگا۔آنے والے دنوں میں آئندہ کا شیڈول بھی دیں گے۔حکمرانوں کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے، قوم کے چوری ووٹ اور عوام کی چھینی گئی امانت کو واپس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ کا سالانہ جی ڈی پی گروتھ یا شرح نمو 0.4 ہوگیا ہے، جو ملک معاشی دیوالیہ ہوجائے تو پھر ریاست کا وجود خطرے میں پڑجاتا ہے۔

ناجائزنااہل حکومت کیخلاف عوام، فوج، بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک پیج پر آنا ہوگا، بیوروکریسی تو نااہل حکومت کے جانے پرمٹھائی بانٹیں گی،ریاست معاشی بحران کا شکار ہے، ریاست کے دفاع کے ذمہ داروں نے حکومت کی پشت پناہی نہ چھوڑی گئی تو پھر ہم کہنے میں سنجیدہ ہوں گے کہ آپ بھی ریاست کیلئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔