حکومت جانے کی کوئی تاریخ نہیں، حکومت تو جاچکی ہے، شاہد خاقان عباسی

حکومت پر بس دستِ شفقت ہے، دست شفقت جتنی جلدی اٹھا لیں ملک کیلئے اتنا ہی اچھا ہوگا، پی ڈی ایم کا یک نکاتی ایجنڈا شفاف الیکشن اورآئین کی بالادستی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 24 نومبر 2020 20:28

حکومت جانے کی کوئی تاریخ نہیں، حکومت تو جاچکی ہے، شاہد خاقان عباسی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 نومبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت جانے کی کوئی تاریخ نہیں، حکومت تو جاچکی ہے، حکومت پر بس دستِ شفقت ہے، دست شفقت جتنی جلدی اٹھا لیں ملک کیلئے اتنا ہی اچھا ہوگا، پی ڈی ایم کا یک نکاتی ایجنڈا شفاف الیکشن اورآئین کی بالادستی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے بارے ملک بھر میں ایک ہی پالیسی بنائی جاتی ہے، لیکن ایسا نہیں ہے، سندھ میں کورونا کیسز زیادہ ہیں، ہماری کوتاہی ہماری کم ترین ٹیسٹنگ ہے،آج ہمارا مسئلہ لاک ڈاؤن نہیں بلکہ ٹیسٹنگ ہے،سندھ حکومت نے اپنے طور پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کردیا ہے، اس کا وفا ق سے کوئی تعلق نہیں، جب لاہور جلسہ قریب آئے گا تو ان کو لاک ڈاؤن یاد آجائے گا۔

(جاری ہے)

ہم نے بدقسمتی سے اڑھائی سالوں میں کچھ سیکھا نہیں ہے، آج مہنگائی، بے روزگاری، معیشت کی بدحالی کی وجہ 2018ء کے الیکشن ہیں، آج دنیا اور بھارت کیا کہے گا؟ ہم معمولی فائدے کے لیے ترقی ختم کردی، معیشت کو داؤ پر لگا دیا، ملک کی عزت کو پامال کردیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب ایک نان ایشو ہے، عثمان بزدار ایک معصوم آدمی ہے، اس کو بااختیار بھی کردیا جائے تو بے اختیار ہی رہے گا، پنجاب میں ترقی کا معیار بہت بلند ہے، شہبازشریف نے پنجاب کی ترقی کا سٹینڈرڈ معیار سیٹ کیا ہے۔

ہماری پی ڈی ایم کی میٹنگ میں پنجاب میں عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، مختلف باتیں ہوتی ہیں، ہم اقتدار کا حصہ نہیں بننا چاہتے ،ناکام نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں، اقتدار کا حصہ بن کر ناکامیوں اور خرابیوں کو طول دینے والی بات ہے۔ میں سب کو کہتا ہوں کہ اگر ملک کو بند کردیں تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مثبت ہوجائے گا،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی نہیں ڈالروں کا خسارہ ہوتا ہے۔

پی ڈی ایم کا یک نکاتی ایجنڈا آئین کی بالادستی ہے، الیکشن میں مداخلت نہ ہو، اسپیکر کا اختیار ہی نہیں کہ پارلیمانی کمیٹیاں بنائیں؟ ہم نے کوئی تاریخ نہیں دی، حکومت تو گئی ہوئی ہے، حکومت کا کوئی وجود نہیں ہے، حکومت سے جب دست شفقت ہٹے گا ملک بہترہوجائے گا۔انہوں نے شیریں مزاری کے فرانسیسی صدر سے متعلق ٹویٹ بارے کہا کہ جب کوئی وزیر بولتا ہے تو اس کو احساس ہونا چاہیے کہ وہ کابینہ کی نمائندگی کررہا ہوں، فرانس میں رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی اس پر اسمبلی اور ساری سیاسی جماعتوں نے مذمت کی، لیکن طریقہ کار یہ ہے کہ سفیر شکایت درج کرواتا ہے،ہمارا فرانس میں کوئی سفیر نہیں ہے، جبکہ سفیر کا کام ہوتا ہے وہاں پر شکایت درج کرواتا کہ ہمارا اس مسئلے پر احتجاج ہے ہم اس کو رد کرتے ہیں۔

لیکن موجودہ حکومت کے اڑھائی سالوں میں ہمارے دوست ممالک میں کمی ہوئی ہے۔