نیتن اورمحمد بن سلمان کی ملاقات،ایرانی سائنسدان کا قتل اور جوبائیڈن

ایران سائنسدان کا قتل کیا تیسری عالمی جنگ کاسبب بن سکتا ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 28 نومبر 2020 06:42

نیتن اورمحمد بن سلمان کی ملاقات،ایرانی سائنسدان کا قتل اور جوبائیڈن
ویب نیوز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر2020ء) دنیا میں ہونے والی دونوں عالمی جنگوں کا آغازصرف ایک قتل سے ہوا تھا۔مخالف آرمی کے کمانڈر کو قتل کرنا دونوں بار دنیا کو تباہی کی طرف لے گیااور اس وقت بھی ایسا ہی منظر نامہ بن چکا ہے۔زیادہ وقت نہیں گزرا کہ جب اسرائیلی وزیراعظم اور موساد کے چیف نے سعودی عرب کے شہر نیوم میں سعودی پرنس محمد بن سلمان سے ایک خفیہ ملاقات کی۔

ابھی تک عوامی سطح پر اس میٹنگ کے مندرجات سامنے نہیں آئے کی اس خفیہ ملاقات کا مقصد کیا تھا۔تاہم غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میٹنگ میں جوبائیڈن کو پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیل اور سعودیہ کا واحد دشمن ایران ہے جس سے امریکہ کو سب سے زیادہ خطرہ ہے اور ایران کے معاملے میں وہ دونوں ایک ہیں لہٰذا جوبائیڈن یہ بات نوٹ کر لے کہ وہ اوباما والی پالیسی اپنانے کی کوشش نہ کرے بلکہ ایران کو خطے میں تنہا کرنے کے حوالے سے انہی کے ساتھ کھڑا ہو۔

(جاری ہے)

حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس ملاقات کے ایک ہفتہ بعد ایران کی ایک اہم شخصیت کا قتل ہو جاتا ہے۔ہائی پروفائل شخصیت جس کی سکیورٹی بھی بہت زیادہ تھی ا ور وہ ایران کے نیوکلیئر پراجیکٹ کا بانی ہے اسے دہشت گرد قتل کر دیتے ہیں۔ابھی تک کسی نے قتل کی ذمہ داری بھی نہیں لی۔البتہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس قتل کی منصوبہ بندی کا الزام موساد کے سر تھوپا ہے مگر اس کے ابھی تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے۔

اس مرڈر کے بعد سوشل میڈیا پر تو موساد کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے تاہم کچھ ذرائع یہ دعویٰ ضرور کر رہے ہیں کہ اس قتل میں اسرائیلی اور امریکہ کی ملی بھگت ضرور ہے اور یہ قتل اس حوالے سے بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ یہ نیتن یاہو اور محمد بن سلمان کی خفیہ ملاقات کے فوری بعد ہوا ہے۔جبکہ ایرانی سائنسدان محسن فخری سے متعلق نیتن یاہو کے2018کے بیان بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے ہیں جس میں اس نے ببانگ دہل کہا تھا کہ ایران میں ایٹم بم کی بنیاد رکھنے والا محسن فخری ہمیں یاد ہے ہم بھولے نہیں ہیں ۔

اب ایرانی سائنسدان کے اچانک ہونے والے قتل سے خطے کے حالات کچھ مختلف رخ اختیار کریں گے مگر ایرانی سائنسدان کا یہ قتل تیسری عالمی جنگ کی وجہ بن پاتا ہے یا نہیں یہ آنے والا وقت بتائے گا۔