کشمیریوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی جبر و استبدادکا سامنا

ہفتہ 2 جنوری 2021 19:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی جبر و استبداد جاری ہے اور مقبوضہ علاقے میں روز نوجوانوں کا قتل اس جبر و استبداد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ہفتہ کوجاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر کشمیری کی زندگی وحشی بھارتی فورسزکے رحم و کرم پر ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کے خلاف زیادتیوں اور ظلم وستم کے تمام ریکارڑ توڑ دیے ہیں ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فوجیوں نے دسمبر 2020میں چودہ کشمیری شہید کیے جبکہ گزشتہ برس فوجیوںنے محاصرے اور تلاشی کی 4ہزار 6سو 15 کارروائیوں کے دوران263کشمیری شہیدکیے، 58خواتین کی آبروریزی کی جبکہ 927رہائشی مکانات تباہ کیے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی2016سے 2020کے اختتام تک بھارتی فوجیوںکی طرف سے چلائے جانے والے پیلٹ چھرے لگنے کے سبب 10ہزار 8سو 42کشمیری زخمی ہوئے جن میں سے 139افراد کی دونوں آنکھوں کی بصارت کھو گئی ، 210لوگ ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئے جبکہ25سو سے زائد کشمیریوں کی بینائی جزوی طور پر متاثرہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے 1998سے اب تک 95ہزار7سو 23کشمیریوںکو شہید کیا جن میں سے 7ہزار 1سو 55کو جعلی مقابلوں اور دوران حراست تشدد کر کے شہید کیاگیا۔

کے ایم ایس رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے روز بیگناہوں کا قتل کشمیریوں کا جذبہ آزادی متزلزل نہیں کر سکا ہے اور بھارت کبھی بھی قتل عام کی لہر کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری انصاف چاہتے ہیںاور عالمی برادری کو کشمیریوں کو بھارتی پنجہ استبداد سے نجات دلانے کیلئے انکی مددکرنی چاہیے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنی خاموشی تور دے ، عالمی برادری کو محکوم کشمیری کو لاحق اذیت اور درد محسوس کرنا چاہیے جبکہ اقوام کو چاہیے کہ وہ کشمیرکے بارے میں اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کرائے۔