عوامی نیشنل پارٹی کا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی استدعا

حکومت بلدیاتی انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہو کر بلدیاتی انتخابات نہیں کروارہی،سردارحسین بابک

جمعرات 14 جنوری 2021 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2021ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے عدالت عظمیٰ سے ملک بھر اور بالخصوص خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بلدیاتی انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہو کر بلدیاتی انتخابات نہیں کروارہی۔ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی عدالت کو نوٹس لینا ہوگا بصورت دیگر اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی ممکن نہیں بنائی جارہی۔

باچاخان مرکز پشاور میں جمعرات کے روز پارٹی کے پالیسی پلاننگ ونگ کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے مطالبہ کیا کہ کہ حکومت کو اپریل2021ء سے پہلے ہی ویکسین حاصل کرلینی چاہیے اور جہاں کورونا وائرس کے مریض زیادہ ہیں وہاں یہ ویکسین مفت فراہم کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

تقسیم کار کیلئے مقامی حکومتوں کے نمائندوں، ضلعی انتظامیہ اور ہیلتھ ورکرز کو ترجیحی بنیادوں پر ذمہ داریاں سونپنی چاہئیے۔

بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی ازخود نوٹس لیں اور ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات ہنگامی بنیادوں پر کرائے جائیں۔ ویکسین کی مقامی تیاری کے حوالے سے سردارحسین بابک نے کہا کہ مقامی تیاری سے لاگت کو کم رکھنے اور اس کی دستیابی میں مدد ملتی ہے۔ تاہم بین الاقوامی معیار کے مطابق اس کی تیاری اور کوالٹی کنٹرول پر نظر رکھنے کے لئے ایک طریقہ کار کو یقینی بنانا ہوگا۔

کورونا وائرس کے معیشت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کی پالیسی ہر قسم کے لاک ڈائون کی مخالفت کرتی ہے لیکن حفاظتی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیتی ہے۔ اسکا حل نہ تو لاک ڈائون ہے اور نہ ہی کوئی دوسرا آپشن، کیونکہ اس سے معاشرے کے تمام طبقات معاشی طور پر بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور لاک ڈائون کے لیے بہت سے وسائل کی ضرورت ہوتی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کی یہ بھی پالیسی ہے کہ کورونا وائرس کے دوران فیکٹریوں اور تعمیراتی سرگرمیوں کے لئے کوئی لاک ڈائون نہیں ہونا چاہئے اور اس کے ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو سبسڈیز دینی چاہیے۔ سردارحسین بابک نے کہا کہ کورونا وائرس کے تعلیم پر اثرات سے نمٹنے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کی پالیسی اس بات پر زور دیتی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں کو فوری طور پر کھولنا چاہئیے۔

آئین پاکستان کے آرٹیکل 25۔الف کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کی حمایت کرتی ہے۔ تمام لوگوں کو آن لائن تعلیم کی فراہمی کے لیے پارٹی کی پالیسی پورے خیبر پختونخوا خاص طور پر ضم شدہ اضلاع میں براڈبینڈ انٹرنیٹ کی فراہمی پر زور دیتی ہے۔ پارٹی کی پالیسی کے مطابق حکومتی فنڈز کی دستیابی کے مطابق طلبہ و طالبات کو اسمارٹ فونز یا لیپ ٹاپ مہیا کیے جانے چاہئیں۔

فیس میں رعایت اور مستحق طلبہ و طالبات کو زیادہ سے زیادہ اسکالرشپ دیے جانے کی پارٹی پالیسی حمایت کرتی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کی پالیسی میٹرک تک مفت تعلیم کی بھی حمایت کرتی ہے۔ پالیسی اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک کے ساتھ ساتھ مرکزی نائب صدر ارم فاطمہ، مرکزی جائنٹ سیکرٹری رابعہ ستار، صوبائی سیکرٹری مالیات مختیار خان، صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی، صوبائی نائب صدر شازیہ اورنگزیب، صوبائی جائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر شاہین ضمیر، ایم پی اے شگفتہ ملک، باچاخان ہیلتھ فانڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شوکت امیرزادہ، ڈاکٹر جویریہ حیات، عبدالرحیم وزیر، ڈپٹی جنرل سیکرٹری اے این پی پنجاب احسان اللہ، آصف خان، شاہنواز مشال، سیدہ نازیہ شاہ، ثنا گلزار، روزینہ خان اور دیگر اراکین نے بھی شرکت کی