ملکی سیاست میں بیک ڈور خاموشی کے ساتھ بہت کچھ ہورہا ہے

میری ذاتی رائے میں عمران خان کو دوہ سری لنکا کی بجائے ملک میں رہنا چاہیے تھا، کیونکہ ملکی سیاست میں بہت کچھ ہورہا ہے، بظاہر خاموشی نظر آرہی ہے۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 فروری 2021 21:32

ملکی سیاست میں بیک ڈور خاموشی کے ساتھ بہت کچھ ہورہا ہے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 فروری2021ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ بیک ڈور خاموشی کے ساتھ بہت کچھ ہورہا ہے، میری ذاتی رائے میں عمران خان کودوہ سری لنکا کی بجائے ملک میں رہنا چاہیے تھا،کیونکہ ملکی سیاست میں بہت کچھ ہورہا ہے، بظاہر خاموشی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تجزیے میں کہا کہ ملکی سیاست میں بہت کچھ ہورہا ہے، بظاہر خاموشی نظر آرہی ہے، سوائے پریس کانفرنس ، عدالت میں صدارتی ریفرنس پر دلائل یا پھر الیکشن کمیشن میں ڈسکہ الیکشن ، لیکن بیک ڈور خاموشی کے ساتھ بہت کچھ ہورہا ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ عمران خان کوسری لنکا نہیں جانا چاہیے تھا ان کو ملک میں رہنا چاہیے تھا، سری لنکا کے دورے میں کچھ زیادہ ،سری لنکا سارک ملک ہے،سری لنکا ہمارا دوست ملک ہے، گہرے تعلقات ہیں، عمران خان وہاں بطور کرکٹر بہت مقبول ہیں۔

(جاری ہے)

کرکٹ کی وجہ سے ان کو ہر کوئی وہاں جانتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی کل کی گفتگو کے بہت سارے نکات پر پوری پوری نشست بنتی ہے۔ دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ لوگ ججز کے ریمارکس کودیکھ کر رائے قائم کی جاتی ہے، مگر ایسا ہوتا نہیں ہے، ججز ریمارکس بات اگلوانے کیلئے بھی دیتے ہیں، امید ہے عدالت اوپن بیلٹ سے متعلق آئین و قانون کے مطابق درست فیصلہ دے گی۔

اگر حکومت اس معاملے پر کلیئر ہوتی تو سپریم کورٹ سے تشریح نہ مانگتی۔ انہوں نے کہا کہ فرض کرو خفیہ بیلٹ ہے تو پارٹی سے ہٹ کر بھی ووٹ دیں گے، اگر اوپن بیلٹ ہے تو پارٹی کے مطابق ووٹ دیں گے، سینیٹ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہوں گا،میرا خیال ہے کہ سینیٹ میں حفیظ شیخ کے نمبر کم نہیں ہوں گے، لیکن یہ وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا۔عمران خان سے بات اور مشاورت ہوتی رہتی ہے، لیکن وہ میرے لیڈر ہیں۔ عمران خان آئین کے تحت کسی بھی ایشو پر اپنی حکومت کو تحلیل کرسکتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا، وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پراسمبلیاں نہیں توڑیں گے، سینیٹ الیکشن کے نتائج پر قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہونی چاہیے۔