یواے ای میں شاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیرخارجہ میں ملاقات ہوسکتی ہے

دونوں جانب سےسفارتی ذرائع اس ملاقات کی تصدیق کر رہےہیں، ملاقات کا کوئی ایجنڈا طےنہیں، ملاقات ہوئی تواس میں مسئلہ کشمیر، آرٹیکل370 زیربحث نہیں آئے گا، بلکہ تجارت دیگر چیزیں زیربحث آئیں گی۔سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 اپریل 2021 23:15

یواے ای میں شاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیرخارجہ میں ملاقات ہوسکتی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل2021ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ یواے ای میں شاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیرخارجہ کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے،دونوں جانب سے سفارتی ذرائع اس ملاقات کی تصدیق کررہے ہیں، ملاقات کا کوئی ایجنڈا طے نہیں، ملاقات ہوئی تواس میں مسئلہ کشمیر،آرٹیکل 370 زیربحث نہیں آئے گا،بلکہ تجارت دیگر چیزیں زیربحث آئیں گی۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی یواے ای گئے ہیں، وہاں سے ایران جائیں گے،ان کی ملاقات بھارتی وزیرخارجہ سے ہوسکتی ہے، سفارتی ذرائع اس کی تصدیق کررہے ہیں، اس ملاقات کا کوئی ایجنڈا طے نہیں ہے، عمران خان کہتے تھے میرے پیچھے دو عرب ملک لگے ہوئے ہیں ، خان صاحب کو بتاتا کون ہے کہ ان کے پیچھے دو عرب ملک لگے ہیں۔

(جاری ہے)

پہلے خبر آئی کہ دونوں ممالک کے انٹیلی جنس افسران ملے ہیں، اگرشاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیرخارجہ ملاقات ہوجاتی ہے تو اس میں مسئلہ کشمیر،آرٹیکل 370 زیربحث نہیں آئے گا، اس ملاقات میں تجارت دیگر چیزیں زیربحث آئیں گی۔جبکہ چند روز قبل حماد اظہر کو اسی معاملے پر ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کا ذکر آیا ہے کہ انڈیا سے پریشان کن خبر ہے کہ وہاں کوویڈ کیسز اچانک بڑھ گئے ہیں۔

کوویڈ کے حوالے سے کافی گڑبڑ ہورہی ہے، پاکستان میں کوویڈ نیچے آیا پھر تیزی سے اوپر چلا گیا۔پچھلے تین دنوں سے انڈیا میں ہر روز دو لاکھ نئے کیسز آرہے ہیں، 13سو سے زائد لوگوں کی اموات ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو خطرہ اپنی جماعت اور حکومت کے لوگوں سے ہے، عمران خان اور جہانگیرترین کے درمیان ناراضی بہت زیادہ ہوگئی ہے،عمران خان خود حکومت میں ہیں، وہ انٹیلی جنس ایجنسیز سے پوچھیں، نام چیک کریں پتا چلے گا کون سے نام ہیں جنہوں نے حفیظ شیخ کیخلاف ووٹ دیا تھا۔

کافی وزراء ایسے ہیں جو وزیراعظم کو جواب دہ نہیں ہیں۔جیسا کہ اب شوکت ترین، فواد چودھری، شاہ محمود قریشی ودیگر جواب دہ نہیں ہیں۔ شوکت ترین کے حوالے سے بتا دوں، چند ماہ پہلے کہا تھا احتساب نہیں ہوگا،اصلاحات نہیں ہوں گی، معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، این آراو دیا جاچکا ہے، کیونکہ کچھ چیزیں عمران خان کے بس میں نہیں ہیں۔ عمران خان کے بس میں ہے کہ وہ کہہ دیتے ہیں اسمبلیاں توڑ دوں گا، یہ کہہ دینا کہ میں پکڑ کر جیلوں میں ڈال دوں گا۔