بھارت میں کووڈ کے مریضوں میں جان لیوا فنگس انفیکشن دریافت
یہ انفیکشن شکل کو بگاڑنے کے ساتھ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے، حکام
منگل 11 مئی 2021 00:00
(جاری ہے)
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کچھ کووڈ کے مریضوں کو اس انفیکشن کے باعث بینائی سے محرومی کے ساتھ جبڑوں کو نکالنا پڑا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ 19 دن سے چین میں روزانہ 3 لاکھ سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور ریکارڈ تعداد میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔
پورے ملک میں آکسیجن کی کمی سے کورونا کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور یہ نیا انفیکشن بھی اسی کا نتیجہ ہے، یعنی آکسیجن پائپس میں آلودگی۔ماہرین کے مطابق یہ انفیکشن درحقیقت ذیابیطس سے جڑا ہوتا ہے۔یہ فنگس سانس کی نالی کے ذریعے حملہ آور ہوتی ہے اور بھارت میں کووڈ کی وبا سے پہلے بھی موجود تھی مگر اب زیادہ ابھر کر سامنے آئی ہے۔آئی سی ایم آر کے مطابق اس کی علامات میں آنکھوں اور ناک کے ارگرد تکلیف اور سرخی، سانس لینے میں مشکلات، خون کی الٹی اور ذہنی حالت میں تبدیلیاں قابل ذکر ہیں۔ڈاکٹروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ متاثرہ مریض کے بلڈ گلوکو کی سطح کو مانیٹر کریں، آکسیجن تھراپی کے لیے ہومیفائڈر میں صاف اور خالص پانی استعمال کریں۔آئی سی ایم آر نے انتباہ کیا کہ اسٹرائیڈز جیسے ڈیکسامیتھاسون کا حد سے زیادہ استعمال اس انفیکشن کے بدترین ہونے کا باعث بن سکتا ہے جس کا استعمال کووڈ کے سنگین کیسز میں ہوتا ہے۔یہ فنگل انفیکشن بھارت میں کووڈ کے مریضوں کے لیے نئی پیچیدگی کی صورت میں ابھرا ہے۔برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ڈیننگ نے بتایا کہ اس طرح کے کیسز متعدد ممالک بشمول برطانیہ، امریکا، فرانس، آسٹریا، برازیل اور میکسیکو میں رپورٹ ہوئے ہیں، مگر بھارت میں ان کی تعداد بہت زیادہ نظر آتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ ذیابیطس کے مریضوں کی بہت زیادہ تعداد ہے جن میں ذیابیطس کو کنٹرول نہیں کیا جارہا۔بھارت میں اس فنگس کے کیسز کا ڈیٹا تو جاری نہیں ہوا مگر میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹرا اور گجرات میں اس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔آئی سی ایم آر کی سائنسدان اپرنا مکھرجی نے بتایا کہ اس حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، مگر اس حوالے سے خبردار ضرور رہنا چاہیے۔بھارتی شہر چندی گڑھ کے سینٹر آف ایڈوانسڈ ریسرچ ان میڈیکل مائیکولوجی کے سربراہ ارونلوک چکرورتی نے بتایا کہ کووڈ 19 سے قبل بھی یہ انفیکشن دیگر ممالک کے مقابلے میں بھارت میں عام تھی جس کی وجہ ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد کروڑوں میں ہونا ہے۔ممبئی کے ایک ہسپتال کے طبی ماہی پی سریش نے بتایا کہ ان کے ہسپتال میں گزشتہ 2 ہفتے کے دوران کم از کم 10 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جو وبا سے قبل کے مقابلے دوگنا زیادہ تعداد ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ سب مریض کووڈ 19 سے متاثر تھے اور اکثریت ذیابیطس کے مریض تھے یا مدافعتی افعال دبانے والی ادویات کا استعمال کررہے تھے۔ان میں سے کچھ ہلاک ہوگئے جبکہ کچھ کو بینائی سے محروم ہونا پڑا، کچھ اکٹروں کے خیال میں آکسیجن پائپس اور ہومیفائڈر میں آلودگی بھی اس کی وجہ وہسکتی ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ میں افغانستان کی تباہ کن معیشت کے متعلق نئی معلومات منظرعام پر آگئیں
-
ٹرمپ پر2016 کے صدارتی الیکشن میں فراڈ کا الزام
-
مالدیپ انتخابات، چین کی حامی جماعت کی بھاری اکثریت سے جیت
-
مودی پر الیکشن مہم کے دوران مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام
-
مسجد اقصی میں یہودیوں کی قربانی کی رسم کی ادائیگی
-
اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین دے دی گئی
-
دنیا کے بہترین شوہر نے تحفے میں بیوی کو آدھی حکمرانی دیدی
-
سعودی عرب میں وطن دشمنی اورانتہا پسندی ثابت ہونے پر سعودی شہری کا سرقلم
-
سرکاری نوکری نہ ملنے پر بھارتی شہری گدھی کے دودھ سے لاکھوں کمانے لگا
-
غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا
-
میلان میں رات 12 بجے کے بعد آئس کریم پر پابندی کا فیصلہ
-
ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں، امریکا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.