گھوٹکی ٹرین حادثے میں محکمہ ریلوے کی غلطی ہے تو وزیراعظم سے گزارش کروں گا ایکشن لیا جائے،حلیم عادل شیخ

پیر 7 جون 2021 20:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2021ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراورپی ٹی آئی مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ اگر گھوٹکی ٹرین حادثے میں محکمہ ریلوے کی غلطی ہے تو وزیراعظم سے گزارش کروں گا ایکشن لیا جائے،اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے،حادثے میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف نہ کیا جائے ۔وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

ان کے ہمراہ اراکین اسمبلی ریاض حیدر، رابستان خان، حاجی نثار آرائین، اور دیگر موجود تھے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا آج افسوسناک ٹرین حادثہ پیش آیا ہے، ہلاک شدگان کے خاندانوں سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں،اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس واقعے کی انکوائری ہونی چاہیے،کوئی تخریبکاری یا غفلت ہے دونوں کو سامنے لایا جائے،اگر ریلوے کی غلطی ہے تو وزیراعظم سے گزارش کروں گا ایکشن لیا جائے،اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے،اس میں کسی کو معاف نہ کیا جائے،این ڈی ایم اے کی ٹیمیں، پاک افواج کے ہیلی-کاپٹر، ایمبولینسز موجود ہیں لیکن صوبائی سندھ حکومت کے پاس1122 جیسا کوئی محکمہ نہیں،کوئی ایمبولینس اور ہسپتال نہیں ہیں جس سے زخمیوں کا بہتر علاج ہوسکے۔

(جاری ہے)

حلیم عادل شیخ نے کہا کل شام اس شہر کو جلتے دیکھا،اسی قسم کے دہشتگردی کے واقعات ہم نے پہلے دیکھی،محترمہ کی شہادت کے وقت جو صورتحال تھی وہی کل دیکھی گئی،کل لوٹ مار کی گئی، گھنانی سازش کی گئی، یہ لسانی فساد کرانے کی سازش ہے،جو اسٹیج پر تھے وہ اور تھے جلا گھیرا والے کوئی اور تھے،اب دیکھا جائے اس کا فائدہ کس کو ہوا، نااہل ناکام حکومت کو پہلے اس احتجاج کا پتہ تھا،بحریہ ٹان کا اونر آصف زرداری ہے،مقامی سندھی اور گوٹھ متاثر ہوئے ہیں،چاچا فیض محمد گبول والے کئی سال سے احتجاج کررہے ہیں انہوں نے ایک ڈنڈا بھی نہیں اٹھایا،یہ لوگ پکے کے ڈاکووں کی سرپرستی میں یہاں لائے گئے، بحریا ٹان میں 60 فیصد اندرون سندھ سے آئے لوگ رہتے ہیں، آصف زرداری کے بہادر بچے راو انوار نے قبضے کروائے، ملک ریاض کو کراچی لانے والے زرداری ہیں، اصل ڈاکو اور قبضہ خور سندھ حکومت والے ہیں، پولیس کی ذمیداری تھی حالات کو کنٹرول کرتی،کس قانون کے تحت انہیں اندر جانے دیا گیا، یہ لوگ اندر جاکر لوٹ مار کرتے رہے،یہ لوگ بدمعاش اور لٹیرے تھے، ہم چہف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں بحریہ ٹان واقعے پر نیوٹرل جج سے انکوائری کرائی جائے،یہ گھنانی سازش ہے اربن رورل لڑائی کرانے کی، سندھی مہاجر فسادات کرانے کی کوشش کی گئی، اس کے پیچھے سندھ حکومت ہے، یہ سازش ہے ان لوگوں کو دوبارہ نکال کر قبضے کرنے کی،سندھ حکومت کل سے مفرور ہے،کل پاکستان نہ کھپے کے نعرے لگائے گئے،ان کے باپ میں طاقت نہیں پاکستان نہ کھپے بولیں،جی ایم سید نے پاکستان کی قرارداد پیش کی،اب تو را کے ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں، پی پی سندھ کارڈ کھیل رہی ہے، مراد علی شاہ میں شرم ہوتی رو استعفی دیکر گھر جاتے، یہ آگ لگوانے والے پیپلزپارٹی والے ہیں، ایف آئی آر آصف زرداری، مراد علی شاہ پر کٹنی چاہیے، فوٹیجز موجود ہیں لوگ پکڑے جائیں، مقامی لوگوں نے ہتھیار نہیں اٹھائے،مقدمے میں بے گناہ لوگوں کو ڈالا گیا ہے،وزیراعلی کی کرسی سندھ کارڈ کی مرعون منت ہے، 13 سال میں ساڑھے 16 سو ارب سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ رکھے جو کرپشن کی نذر ہوگئے۔

وزیراعظم نے ایک سال میں دو پیکیج 18 اضلاع کو دیے،ایک ہزار ارب سے زائد رقم وفاق نے دی،13 سال میں پی پی نے ایک بس نہیں چلائی،گرین لائین، فائر برگیڈز، ہم لارہے ہیں،