وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کے 3 بڑے مطالبات ماننے سے صاف انکار کر دیا

آئی ایم ایف نے کہا کہ بجلی مہنگی کرو، وزیراعظم نے انکار کر دیا، آئی ایم ایف نے کہا ٹیکس بڑھاؤ، وہ بھی منع کردیا اور صاف کہا کہ غریب اور تنخواہ دار پر بوجھ نہیں ڈال سکتے، وزیر خزانہ شوکت ترین

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 10 جون 2021 21:45

وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کے 3 بڑے مطالبات ماننے سے صاف انکار ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 10 جون 2021ء ) آئی ایم ایف کا بجلی مہنگی کرنے، ٹیکس بڑھانے اور تنخواہ داروں پر بوجھ ڈالنے کا مطالبہ، وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کے تینوں مطالبات ماننے سے صاف انکار کر دیا- تفصیلات کے مطابق میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام کیلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے آئی ایم ایف کے تین بڑے مطالبات ماننے سے صاف انکار کر دیا- وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے انکشاف کیا ہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا تھا کہ بجلی مہنگی کرو، پر وزیراعظم نے انکار کر دیا، آئی ایم ایف نے کہا ٹیکس بڑھاؤ، وہ بھی منع کردیا اور صاف کہا کہ غریب اور تنخواہ دار پر بوجھ نہیں ڈال سکتے ۔

اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے کی پریس کانفرنس میں انکشاف کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی ادارے کو بتادیا کہ نہ بجلی مہنگی کریں گے ، نہ ٹیکس بڑھائیں گے ۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پائیدار شرحِ نمو آئی ایم ایف اور پاکستان کا مشترکہ ہدف ہے ،یہ ہدف کیسے حاصل ہوگا؟ عالمی ادارے سے متبادل ذرائع پر مذاکرات جاری ہیں ۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا سے بھی کہہ دیا ہےکہ ہم پیسے نہیں تجارت چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چین ساڑھے 8 کروڑ نوکریاں آؤٹ سورس کررہا ہے ، اکنامک زونز بنانے کے لیے چین کو مراعات نے کو تیار ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ کوشش ہوگی برآمدات میں اضافہ ہو ، پاکستا ن اسٹاک ایکس چینج ایشیا کی بہترین مارکیٹ ہے، مہنگائی روکنے کے لیے پیداوار بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، ایف اے ٹی ایف میں ریلیف کی توقع ہے، حکومت کی پالیسیوں کے باعث معیشت مستحکم ہوئی، پاکستان کا ایمازون کی سیلر لسٹ میں آنا خوش آئند ہے ، ہمیں اپنے انفراسٹرکچر کوٹھیک کرنا ہوگا، آئی ٹی کےشعبے کومزید مراعات دیں گے جو 40 فیصد شرح سے ترقی کررہاہے، ہمارا ہدف آئندہ سال آئی ٹی کے شعبے میں 100 فیصد ترقی لانا ہے، اکنامک زونز بنانے کے لیے چین کو مراعات دینے کو تیار ہیں۔

شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اورورلڈ بینک نے گروتھ کونچلی سطح پر دکھایاتھا، ایف بی آر نے4ہزار 200ارب کے محصولات جمع کیے، ایف بی آر نے4ہزار 200 ارب روپےکے محصولات جمع کیے، ہم گندم ،چینی ،دالیں اورگھی درآمد کررہےہیں ، مہنگائی روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، کروڈ آئل 19فیصد بڑھا ہم نے کوئی اضافہ نہیں کیا ، ملکی معاشی ترقی کےثمرات غریب آدمی تک پہنچیں گے ، احساس پروگرام عالمی سطح پر بہترین منصوبہ پے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 58فیصداضافہ ہوا ، عالمی مارکیٹ سے جوچیزیں آرہی ہیں انکی قیمتیں بڑھیں، پاکستان پر مجموعی قرض 38 ٹریلین ہوچکا ہے، ہم نے بجٹ 5اعشاریہ7ٹریلین کا رکھا ہے ، گردشی قرضہ 2سےڈھائی سو ارب رہ گیاہے، کوشش ہے کہ چین کی ملازمتوں کی بیرون ملک منتقلی میں اپنے شیئرز لیں، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کےلیے ماہرین کا بورڈ بنائیں گے ، جی ڈی پی میں بینکنگ سیکٹر کا حصہ 16 فیصدسے مزید بڑھانا ہوگا۔