اب ایک منٹ کی بھی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ساڑھے 23 ہزار میگاواٹ بجلی کی ترسیل کا تجربہ کامیاب
این ٹی ڈی سی کی پہلی بار اپنے نظام سے 23 ہزار 633 میگاواٹ بجلی کی ترسیل، اس سال 5 ہزار 241 میگاواٹ زیادہ بجلی ٹرانسمٹ کی گئی، اس دوران پورا سسٹم مستحکم رہا
محمد علی ہفتہ 12 جون 2021 00:29
(جاری ہے)
ترجمان کے مطابق این ٹی ڈی سی سے 23 ہزار 633 میگا واٹ بجلی کی ترسیل کے باوجود پوراسسٹم مستحکم رہا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا ہے ۔حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ بارہ گھنٹے میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، 48 گھنٹوں کے دوران سسٹم میں 1500میگا واٹ بجلی شامل کی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سسٹم میں مزید بجلی شامل کردی جائیگی، سسٹم میں تکنیکی مسائل کے باعث بجلی بندش کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جبکہ بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول نجی شعبے کو دینے کی منظوری دے دی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں تابش گوہر نے کہا کہ ہم نے بجلی طلب و رسد میں توازن لانا ہے اور شعبے میں اصلاحات کرنی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 48 سے 72 گھنٹوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجوہات میں تربیلا سے 3 ہزار میگا واٹ بجلی نہ آنا تھا۔انہوں نے کہاکہ کے۔الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 550 میگاواٹ اضافی بجلی دینے سے بھی لوڈ شیڈنگ بڑھی۔انہوں نے کہا کہ اب صورت حال بڑی حد تک بہتر ہو چکی ہے، تھرمل پاور پلانٹس کو چلانے کیلئے تیل درکار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں کے باعث تھرمل پاورپلانٹس سے گردشی قرضے بڑھتے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.