سانحہ ماڈل ٹان پاکستان عوامی تحریک کا کراچی میں بڑا احتجاج

ہماری امن اور قانون پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے مگر ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے،رہنماؤں کا خطاب

جمعرات 17 جون 2021 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاون میں 14افراد کی شہادت کے سات سال مکمل ہونے اور اب تک انصاف نہ ملنے کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا گیا۔کراچی میں پی اے ٹی کا احتجاج شاہین کمپلیکس سے سندھ اسمبلی تک ہوا۔جس میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام سمیت اہم سیاسی،سماجی،مذہبی جماعتوں کے قائدین اور وکلا نے شرکت و خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین،کراچی کے صدر مشتاق صدیقی، جنرل سیکرٹری را کامران محمود نے کہا سانحہ ماڈل ٹان کے شہدا سات سالوں سے انصاف کیلئے دربدر پھر رہے ہیں کمزور کیلئے ملک میں انصاف ناپید ہے۔سانحہ ماڈل ٹان کی غیر جانبدار JITکو فی الفور انوسٹی گیشن کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

سابق آرمی چیف،سابق چیف جسٹس اور موجودہ وزیر اعظم سب نے انصاف کے وعدے کئے مگر سات سال ہو گئے سب نے دھوکہ دیا۔

سانحہ ماڈل ٹان میں ملوث کرداروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور کیفرکردار تک پہنچا کر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ماڈل ٹان میں قتل عام میں ملوث بارہ تھانوں کے پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے برطرف اور قاتل پولیس افسران کو دی جانے والی ترقیاں واپس لی جائیں۔ریاست مدینہ کی دعویدار تحریک انصاف کی حکومت میں بھی انصاف نہ ملنا قابل افسوس ہے۔

جب تک کرپٹ نظام قائم رہے گا کمزور ایسے ہی انصاف کیلئے ٹھوکریں کھاتے رہیں گے۔طاقتور کیلئے چھٹی والے دن بھی عدالتیں کھلتی ہیں کمزور ظلم کی چکی میں عشروں پستا رہتا ہے۔موجودہ اور سابق حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں دونوں نے ماڈل ٹان کے قاتلوں کو تحفظ اور ترقیاں دیں۔شریف برادران اور رانا ثنا اللہ سمیت 12نامزد ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قاتل عام میں ملوث ہونے پر پھانسی دی جائے۔

شہدائے ماڈل ٹان کے انصاف کیلئے ہر حد تک جائیں گے قربانیاں پہلے بھی دیں اب بھی تیار ہیں۔ماڈل ٹان کے قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ آئندہ کوئی ظالم ظلم نہ کرے۔نیا پاکستان تب بنے گا جب ماڈل ٹان کے شہدا کو انصاف ملے گا۔قصاص کا حکم قرآن نے دیا اور قرآن کا قانون ہے خون کا بدلہ خون ہے۔ہماری امن اور قانون پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہمارے صبر کا مزید امتحان مت لو ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے مگر ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا انصاف کی عمارت کی پہلی ااینٹ غیر جانبدار تفتیش ہے مگر سانحہ ماڈل ٹان کی غیر جانبدار جے آئی ٹی کو کام کرنے سے ہی روک دیا گیا۔انھوں نے کہا افسوس کا مقام ہے ایک پولیس والے کی درخواست پر قتل عام کی تفتیش کو روک دیا گیا مگر 14شہدا انصاف کیلئے دربدر ہیں۔انھوں نے کہا نواز شریف اور شہباز شریف کی رسوائی کے پیچھے شہدائے ماڈل ٹان کے لواحقین کی بد عا ئیں ہیں۔وہ وقت دور نہیں جب قصاص ہو گا تمام قاتل نشان عبرت بنیں گے۔