جن لوگوں نے مشرف کا بجٹ بنایا ، وہی ٹیم پی ٹی آئی کے دور میں ملکی معیشت کی ذمہ دار ہے‘ سراج الحق

چند گھرانے چچا ، بھتیجا ، باب ، بیٹا اور ماموں بھانجا کی شکل میں ایوانوں میں بیٹھے ہیں ‘امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 19 جون 2021 21:49

جن لوگوں نے مشرف کا بجٹ بنایا ، وہی ٹیم پی ٹی آئی کے دور میں ملکی معیشت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ملک کا ہر تاجر پریشان جبکہ لاکھوں نوجوان بے روزگاری کی دلدل میں پھنس چکے ہیں ۔ نظا م بوسیدہ اور حکمران دن رات قوم سے جھوٹ بولتے ہیں ۔ ملک پر 45 ہزار ارب روپے کے قرضوں کے بوجھ کا ذمہ دار طبقہ خود عیاشیاں کر رہاہے ۔ جن لوگوں نے مشرف کا بجٹ بنایا ، وہی ٹیم پی ٹی آئی کے دور میں ملکی معیشت کی ذمہ دار ہے ۔

چند گھرانے چچا ، بھتیجا ، باب ، بیٹا اور ماموں بھانجا کی شکل میں ایوانوں میں بیٹھے ہیں ۔ بوسیدہ نظام اور ہر وقت جھوٹ بولنے والوں سے جان چھڑانا ہوگی ۔ چاہتاہوں آئندہ بلدیاتی اور جنرل الیکشن میں غریبوں کے بچے اسمبلیوں میں جائیں ۔ کرپشن اور دھوکہ دہی سے الیکشن جیتنے والوں سے جان چھڑاناہوگی ۔

(جاری ہے)

قوم ظلم کے نظام کے خلاف لڑنے کے لیے کمر کس لے ۔

تاجر سنت نبوی ؐ کی پیروی کریں اور اسلامی اصولوں کے مطابق کاروبار کریں ۔ تاجر مضبوط ہوگا تو ملک مضبوط ہوگا ۔ اسلام کے معاشی نظام سے رہنما لینا ہوگی ۔ پی ٹی آئی حکومت نے پی پی اور نون لیگ سے زیادہ قرضے لیے ۔ پاکستان ایک وکیل نے بنایا ،وکیل اسے بچانے کے لیے میدان میں آئیں۔ انصاف کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے فیصل آباد میں اپنے دورہ کے دوسرے روز مختلف تقریبات میں شرکت کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امیر میاں محمد اسلم ، امیر جماعت وسطی پنجاب جاوید قصوری ، صدر علماء و مشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد اور فیصل آباد کے امیر محبوب الزمان بٹ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔امیر جماعت کی دوسرے روز کی مصروفیات میں ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد سے خطاب، سرکل کلب میں صنعت کاروں سے ملاقات ، شیرٹن مارکیٹ میں مختلف سیاسی شخصیات کے اعزاز میں عشائیہ میں شرکت اور المرکز اسلامی میں جے آئی یوتھ کی ضلعی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب شامل تھا ۔

اس موقع پر نوجوانوں کی بڑی تعداد نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی ۔ ڈسٹرکٹ بار میں خطاب کے موقع پر صدر بار اختر علی ورک نے امیر جماعت کو سپاسنامہ پیش کیا اور فیصل آباد آنے پر انہیں خوش آمدید کہا ۔عشائیہ تقریب میں سابق میئر فیصل آباد ملک محمد اشرف ، سابق صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس ، رانا سکندر اعظم ، تاجر رہنما اسلم بھلی و دیگر شریک تھے۔

سراج الحق نے جماعت اسلامی کا حصہ بننے والے قافلے کو مبارکباد اور خوش آمدید کہتے ہوئے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی ملک بھر میں یونین کونسل کی سطح پر نوجوانوں کو منظم کر ے گی اور خواتین کی الگ تنظیمیں قائم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی سے لے کر چترال تک جے آئی یوتھ کے ایک لاکھ یونٹ تشکیل دیناچاہتی ہے ۔ اس ٹاسک کے حصول کے بعد ہم مینار پاکستان پر ایک لاکھ نوجوانوں کو جمع کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو منظم کرنے کے بعد پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ میں کامیاب ہو جائے گی ۔ انہوں نے نوجوانوں کو ہدایت کی کہ کسی جاگیردار یا سرمایہ دار کے آگے جھکنے کی بجائے اللہ کے سامنے جھکا جائے ۔ عشق رسول ؐ سے اپنے دلوں کو منور کریں اور ملک میں نظام مصطفیؐ کے قیام کے لیے اپنی کمر کس لیں ۔

مختلف سیاسی شخصیات کے اعزاز میں تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ملک میں بدامنی کا راج ہے اور معیشت ڈانواں ڈول ہے ۔ انہوںنے بنوں کے واقعہ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ جانی خیل قبلہ کے تین نوجوانوں کی شہادت کے بعد ان کے بزرگ کو بھی شہید کردیاگیا ۔ ورثا لاشیں رکھ کر انصاف کے لیے دہائیاں دے رہے ہیں مگر ان کی کچھ شنوائی نہیں ہوئی ۔

اس سے قبل کوئٹہ میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا کہ لوگوں نے لاشیں رکھ کر گیارہ دن احتجاج کیا مگر وزیراعظم کو وہاں جانے کی توفیق نہیں ہوئی ۔ تاجروں سے گفتگوکرتے ہوئے امیر جماعت نے اسلام کی سنہری تاریخ کے واقعات پیش کیے اور تاجروں سے اپیل کی کہ وہ اپنا کاروبار اسلامی اصولوں کے مطابق کریں ۔ انہوںنے کہاکہ انہیں معلوم ہے کہ ملک کے تمام تاجر پریشان ہیں اور ٹیکسوں کی زد میں ہیں ۔

ان پریشانیوں اور مصیبتوں سے جان چھڑانے کا واحد حل اسلامی نظام کا قیام ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے تاجر ، کسان ، مزدور ، طالبعلم اور مختلف طبقہ فکر کے لوگ متحد ہو کر جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ ہمارے پاس تعلیم ، صحت ، معیشت سمیت تمام شعبوں کو بہتر کرنے کا واضح پروگرام اور اہل ترین لوگ موجود ہیں ۔ قوم پاکستان میں تبدیلی لانے کی خواہش مند ہے تو پرانے مستریوں سے جان چھڑانا ہوگی اور صالح اور دیانتدار لوگوں کو موقع دیناہوگا ۔

ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہاکہ ملک میں آج بھی انگریز کے غلاموں کی حکمرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیاچانداورمریخ پر پہنچ گئی ہے جبکہ ہماراملک بیماریوں میں دنیا کے 122ممالک میں 109ویں نمبر آیا ہے۔ وزیراعظم کا ہرساتھی اوروزیرکسی نہ کسی سکینڈل میں ملوث ہے،آٹا،چینی،ادویات اورراولپنڈی رنگ سکینڈلز وزیراعظم کامنہ چڑا رہے ہیں،جب تک احتساب کانظام صاف اور شفاف نہیں ہوجاتا کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا،نیب کا ادارہ خود قابل احتساب ہوچکاہے،احتساب کے نام پرانتقام لیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جماعت اسلامی پانامہ لیکس کو سپریم کورٹ لے کرگئی،436لوگوں میں سے صرف ایک کو سزاہوئی جبکہ دوسروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے 22لاکھ لوگ انکم ٹیکس دیتے ہیں،ایک غریب بھی بالواسطہ اتنا ہی ٹیکس دیتا ہے جتناایک امیرآدمی لیکن اگر زکوة و عشرکااسلامی نظام رائج کیا جائے تو سات کروڑ سے زیادہ لوگ اس نیٹ ورک کا حصہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے فیصل آباد بار کی طرف سے ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے مطالبہ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اڑھائی کروڑعوام کے مطالبہ کو تسلیم نہ کرکے حکومت نے فیصل آباد کے عوام اور بار کی توہین کی ہے۔جماعت اسلامی اس حق کے لئے ہرجگہ آواز اٹھائے گی۔