سندھ میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ نافذ ، فواد چوہدری کا آرٹیکل 140 لگانے کا مطالبہ

ایک جانب آپ جمہوریت کے چیمپئن بنتے ہیں لیکن جب بھی جمہوری سوچ کی بات آتی ہے پیپلز پارٹی اس کی مخالف کھڑی نظر آتی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کراچی پریس کلب میں تقریب سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 20 جون 2021 13:53

سندھ میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ نافذ ، فواد چوہدری کا آرٹیکل 140 ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 جون 2021ء ) وفاقی وزیر فواد چوہدری کہتے ہیں کہ سندھ میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ نافذ ہے ، انہوں نے ایک بار پھر صوبے میں آرٹیکل 140 اے لگانے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب آپ جمہوریت کے چیمپئن بنتے ہیں لیکن جب بھی جمہوری سوچ کی بات آتی ہے پیپلز پارٹی اس کی مخالف کھڑی نظر آتی ہے ، دراصل سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہویت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ نافذ ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پارلیمان کے باہر غیر منتخب افراد جیسا کہ مولانا فضل الرحمٰن جیسے لوگ جو نظام کو پلٹنا چاہتے ہیں ان پر انحصار کر کے پارلیمان کو کمزور کیا جائے گا تو جمہوریت کمزور ہوگی، ایک طرف ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں تو دوسری جانب ووٹر کو ٹھوکر مار کر پارلیمان سے باہر چلے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سب سے پہلے غیر جانبدار امپائر لے کر آئے، ایسا میکانزم بنایا کہ جس میں ایسے امپائرز لائے جائے جن پر سب کو اعتبار اور اعتماد ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہی کام وہ انتخابات میں کرنا چاہتے ہیں، ہر الیکشن کے بعد شکست کھانے والا نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیتا ہے اور ہر الیکشن متنازع ہوتا ہے تو کیوں نہ ایسا نظام وضع کیا جائے کہ جس میں ہارنے اور جیتنے والا دونوں نتائج کو تسلیم کرے ، اس سلسلے میں ہم نے 49 نکات پر مشتمل مسودہ گزشتہ اکتوبر میں پارلیمان میں جمع کروایا لیکن بدقسمتی سے اس پر اپوزیشن کی تجاویز اور مؤقف جو کہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا وہ آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیے جانے کی بات سن رہے ہیں۔