Live Updates

’’شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں‘‘

بلاول کو ایسی گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہیئں، لیکن مجھے ان سے ایسی ہی گھٹیا بات کی امید تھی، بلاول بھٹو کی شہباز شریف پر تنقید پر مسلم لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی کا ردعمل

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 7 جولائی 2021 22:38

’’شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں‘‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 7جولائی2021) شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کو ایسی گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہیئں, لیکن مجھے ان سے ایسی ہی گھٹیا بات کی امید تھی، بلاول بھٹو کی شہباز شریف پر تنقید پر مسلم لیگ ن کا ردعمل سامنے آیا ہے- تفصیلات کےمطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بلاول بھٹوکو پی ڈی ایم سے نکالے جانے کا غصہ ہے، ہمیں کسی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرنی، شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا کہ پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کی ایسی گھٹیا باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔

شاہد خاقان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا بلاول سے ایسی ہی گھٹیا بات کی توقع کر سکتا ہوں، بہتری کی امید نہیں ہے، جو اپنے منہ سے کہے میں نظریاتی ہوں وہ نظریاتی نہیں ہوتا، جو جماعت اصولوں پر کھڑی ہے وہ ہے ن لیگ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا ہر شخص مسلم لیگ ن سے خائف ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن ہر کوئی مسلم لیگ ن کی بات کرتا ہے، حکومت کی جانب سے ن لیگ میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت کے ہی لوگ کچھ دن پہلے تک شہباز شریف کی تعریفیں کر رہے تھے، سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بعد ان پر تنقید شروع کی گئی۔

شاہد خاقان نے آصف علی زرداری کے بیان پر بھی رد عمل میں کہا نواز شریف نے کم زور ڈومیسائل کے ساتھ زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں، آصف زرداری کا ڈومیسائل تو مضبوط ہے، انھوں نے کم پیشیاں بھگتیں، سیاست کا مطلب یہ نہیں کہ حقائق پر پردہ ڈالا جائے، جن لوگوں نے غلطیاں کی ہیں انھیں بھگتنا بھی چاہیے۔ انھوں نے کہا مریم نواز نے بلاول پر سلیکٹڈ کا جو ٹوئٹ کیا تھا، اس پر معذرت کی تھی، میں دوبارہ معذرت کر لیتا ہوں کہ ہمیں ساتھ چلنا چاہیے، ڈیل کی سیاست نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے، کسی پر ڈیل کا الزام نہیں لگاتا کوئی کر رہا ہے تو غلط کر رہا ہے، کیا جیل جانا، پیشیاں بھگتنا ڈیل ہے، نواز شریف بالکل ڈیل کر کے بیرون ملک نہیں گئے۔

انھوں نے کہا کل مریم نواز آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کو لیڈ کریں گی، کچھ دیر پہلے پتا چلا ہے شہباز شریف کی جگہ مریم نواز جائیں گی، وہ کمر کی تکلیف کے باعث کل جلسے میں نہیں ہوں گے، آزاد کشمیر میں باقی جلسوں میں شہباز شریف شرکت کریں گے۔ شاہد خاقان نے کہا جوکہتے ہیں شہباز شریف جان کر اسمبلی نہیں آئے یہ شرم کی بات ہے، بلاول شہباز شریف سے بجٹ اجلاس میں عدم موجودگی کا پوچھ سکتے ہیں، شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور بلاول پارلیمانی لیڈر ہیں۔

واضح رہے کہ آج آزاد کشمیر کے علاقے راولا کوٹ میں انتخابی جلسہ عالم سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہ جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا وہ پاؤں پکڑنے تک آگئے ، اب وہ کہتے ہیں جس کے بھی پاؤں پکڑنا پڑے پکڑیں گے ، ہم نے ان کو ہر مرحلے میں ٹف ٹائم دیا- بنی گالہ سے کٹھ پتلی کوبھگائیں گے ، کیوں کہ کٹھ پتلی حکمران نے سارے ملک کو تباہ کیاہے، موجودہ حکمران نے پورے ملک کو بحران میں ڈال دیا ہے، کٹھ پتلیوں کو بھگا کر کشمیرکو بچاناہوگا، تبدیلی کا اصل چہرہ مہنگائی ،بے روزگاری اور مسائل ہے ، الیکشن میں نوجوانوں کوباہر نکلنا پڑے گا، کیوں کہ یہ کٹھ پتلی امیروں کو ریلیف اورغریبوں تکلیف پہنچاتاہے، یہ ان کی کیسی معاشی پالیسی اور سیاست ہے، 50لاکھ گھربنانے کا وعدہ کیا گیا لیکن جن کے پاس تھے وہ بھی چھین لیے گئے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارے دوستوں نے کہا ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کریں ، ہم نے کراچی الیکشن میں تحریک انصاف کو شکست دی لیکن ہمارے دوست مٹھائی کھلانے کی بجائے ہمارے ساتھ ہی لڑ پڑے، ہم نے سوچا تھا بجٹ میں عمران خان کو شکست دیں گے ، اس لیے آصف علی زرداری کو ہسپتال اور خورشید شاہ کو جیل سے لائے ، لیکن بجٹ سیشن میں ادھر ادھر دیکھا تو ہمارے دوست غائب تھے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات