قاتلانہ حملے کے بعد محفوظ مقام پر منتقل ہو گیا ہوں

میں خوش قسمت ہوں کہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہا۔ ایم کیو ایم لندن کے سابق رہنما ندیم نصرت

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 14 جولائی 2021 13:15

ہیوسٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جولائی 2021ء) : ایم کیو ایم لندن کے سابق رہنما ندیم نصرت پر امریکہ کے شہر ہیوسٹن میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد پولیس نے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ندیم نصرت نے کہا کہ ہیوسٹن میں مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، امریکہ میں ایک شخص کو مجھ پر حملے کے الزام میں پہلے ہی سزا دی جاچکی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہا۔ ندیم نصرت نے گفتگو کے دوران کسی پر الزام تراشی یا کسی کا نام لینے سے گریز کیا اور کہا کہ یوٹیوب پر میرے خلاف ویڈیوز بنا کر اس قسم کا ماحول پیدا کیا گیا ، گزشتہ تین سالوں سے میرے خلاف شدید نوعیت کے اقدامات لینے کی باتیں کی جارہی ہیں، دو سال قبل مجھے، میری بیوی اور واسع جلیل کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایک شخص کے خلاف مقدمہ چلا اور اسے جیل ہوئی، اب دن دیہاڑے مجھ پر حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے حملے کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے اتوار کی سہ پہر کو ہیوسٹن میں ایک پروگرام کی میزبانی کی اور وی او کے رہنما شاہد فرہاد کے ساتھ ایک کار میں روانہ ہوا۔ ہائی وے 59 ساؤتھ پر سفر کرتے ہوئے شاہد فرہاد نے ایک سیاہ فام ایس یو وی کو مشکوک انداز میں اپنی گاڑی کے قریب آنے کی کوشش کرتے ہوئے پایا اور دیکھا کہ مشکوک گاڑی کے پچھلی نشست کی کھڑکی سے ایک ہاتھ باہر ہے اور اس نے بندوق پکڑ رکھی ہے۔

انہوں نے فوری بریک لگائی جس کے نتیجے میں حملہ آوروں سے نشانہ چوک گیا۔ جس سے مشتبہ گاڑی آگے چلی گئی اور دوسری گاڑی سے جو فائر کیے گئے وہ نشانے پر نہیں لگے۔ ایک سے زیادہ گولیاں چلائی گئیں۔ ندیم نصرت نے کہا کہ میں اپنے فون پر ویب سائٹ دیکھ رہا تھا کہ اسی دوران حملہ ہو گیا۔ ندیم نصرت نے کہا کہ میں نے گولیوں کے خالی خول ہوا میں اڑتے ہوئے دیکھے جو ہمارے گاڑی کے اگلے حصے پر لگے تھے۔

اسی دوران شاہد فرہاد نے اپنی گاڑی کو آہستہ کیا تاکہ مزید گاڑیاں آگے آجائیں اور اسی اثناء میں مشتبہ گاڑی ہائی وے پر فرار ہو گئی۔ ندیم نصرت اور شاہد فرہاد نے مقامی تھانے میں باضابطہ رپورٹ درج کرائی ہے اور متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا ہے جنہوں نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل امریکہ میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما ندیم نصرت کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی۔

ایم کیو ایم رہنما واسع جلیل نے تصدیق کی کہ ندیم نصرت کی کار پر فائرنگ ہیوسٹن میں دوپہر کے وقت کی گئی۔ خیال رہے کہ ندیم نصرت متحدہ ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم کنوینئر تھے ، جب پارٹی کے بانی الطاف حسین نے 22 اگست 2016ء کو ایک اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ بعدازاں پاکستان میں پارٹی نے ان کی جگہ ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا کنوینئر مقرر کیا تھا۔ جس کے بعد ندیم نصرت نے ایم کیو ایم کے لندن ونگ کی اس کے کنوینئر کی حیثیت سے قیادت کی اور بعد ازاں الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کرکے واپس امریکہ چلے گئے جہاں انہوں نے پہلے ''فری کراچی'' مہم چلائی اور پھر اسے وائس آف کراچی کے ایڈووکیسی گروپ میں تبدیل کردیا۔