عوام مختلف اقسام کی ویکسین مکس کرکے نہ لگوائیں، ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ کا کہنا ہے کہ کہ ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین لگوانا صحت کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے، کیونکہ اس کے صحت پر مثبت اثرات سے متعلق فوائد انتہائی کم ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنٹسٹ کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 14 جولائی 2021 19:48

عوام مختلف اقسام کی ویکسین مکس کرکے نہ لگوائیں، ڈبلیو ایچ او
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جولائی2021ء) عالمی ادارہ صحت نے خبردارکیا ہے کہ عوام مختلف اقسام کی ویکسین مکس کرکے نہ لگوائیں، ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ کا کہنا ہے کہ کہ ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین لگوانا صحت کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے، کیونکہ اس کے صحت پر مثبت اثرات سے متعلق فوائد انتہائی کم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کی چیف سائنٹسٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین لگوانا خطرناک رجحان ہے، کیونکہ اس کے صحت پر مثبت اثرات سے متعلق فوائد انتہائی کم ہیں۔

اگر شہری یا عوام خود یہ فیصلہ کرنا شروع کر دیں کہ انہیں ویکسین کی کب دوسری، تیسری اور چوتھی ڈوز لگوانی ہے تو افراتفری کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سعودی وزارت صحت کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے باور کرایا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کرونا ویکسینوں کی آمیزش کے حوالے سے جاری موقف کے بارے میں میڈیا میں زیر گردش رپورٹیں درست نہیں۔

این این آئی نیوز ایجنسی کے مطابق سرکاری اکاؤنٹ پر کی گئی ٹویٹ میں ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی تحقیق اور مختص سائنسی کمیٹیوں کی بنیادی پر ہم باور کراتے ہیں کہ سعودی عرب میں ہمارے پاس منظور شدہ ویکسینوں کی آمیزش محفوظ ہے۔ یہ اقدام عالمی ادارہ صحت اور کئی ملکوں میں منظور شدہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے پیر کے روز کرونا وائرس کے خلاف استعمال ہونے والی ویکسین کی کئی اقسام کی آمیزش کو غلط رجحان قرار دیا تھا۔

 اسی طرح  امریکی ادارے ایف ڈی اے نے جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ کورونا ویکسین سے خبردار کردیا، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ ویکسین لگنے والے افراد کا انوکھی اعصابی بیماری’’گیلن برّے سینڈروم‘‘میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے، ویکسین کی ڈوزز کے42 روز بعد بیماری کی علامات ظاہر ہوسکتی ہیں، بیماری سے متعلق جانسن اینڈ جانسن کے انتباہی لیبل کو اپڈیٹ کر دیا گیا۔