حکیم شہزاد لوہاپاڑ انتخابی میدان میں کود پڑے

مردانہ کمزوری کا مکمل خاتمہ منشور کا حصہ بنالیا، اشتہار سوشل میڈیا پر وائرل

Sajid Ali ساجد علی پیر 21 جولائی 2025 17:58

حکیم شہزاد لوہاپاڑ انتخابی میدان میں کود پڑے
مظفرگڑھ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جولائی 2025ء ) ٹک ٹاکر حکیم شہزاد لوہاپاڑ انتخابی میدان میں کُود پڑے، مردانہ کمزوری کا مکمل خاتمہ منشور کا حصہ بنالیا، اس حوالے سے ان کا اشتہار سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی مرحوم عامر لیاقت حسین کی بیوہ دانیا شاہ سے نکاح کرنے والے حکیم شہزا لوہا پاڑ نے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں انہوں نے حال ہی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نا اہل قرار دیئے جانے والے پی ٹی آئی کے رکن جمشید دستی کی خالی ہونے والی نشست این اے 175 سے قسمت آزمائی کرنے کا اعلان کردیا، جس کا باقاعدہ اشتہار بھی جاری کردیا گیا جو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے اشتہار میں حکم شہزاد لوہاپاڑ نے اپنا منشور بھی حلقے کی عوام کو پیش کیا جس میں پہلی ترجیح مردانہ کمزوری کا خاتمہ قرار دیا، منشور میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مردانہ کمزوری کا مکمل خاتمہ، بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے آواز، این اے 175 میں نشتر ہسپتال 3 کے قیام کی جدوجہد، کرپشن سے پاک پاکستان، ینیورسٹی آف مظفرگڑھ کا قیام اور کسانوں کے لیے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی جدوجہد کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ این اے 175 سے منتخب تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نااہل قرار دے دیا، الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے محفوظ فیصلہ جاری کیا، ای سی پی نے اپنے فیصلے میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا ریفرنس منظور کرلیا اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نااہل قرار دے دیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے رُکنِ قومی اسمبلی کو تعلیمی اسناد جعلی ہونے کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ رواں برس مئی میں الیکشن کمیشن میں رکن قومی اسمبلی کے خلاف اثاثوں اور تعلیمی اسناد سے متعلق دائر درخواست کی سماعت مکمل کی تھی جس کے بعد تین رکنی کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے ناصرف جمشید دستی کی نشست خالی قرار دیدی گئی بلکہ الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دینے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اسناد سے متعلق جھوٹا بیان اور غلط ڈکلیئریشن دینے پر جمشید دستی کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کی کارروائی بھی شروع کر دی، اس حوالے سے 3 رکنی کمیشن نے 27 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔