آزاد کشمیر الیکشن سے قبل حکومت متحرک، ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں روپے کے فنڈز جاری

وزارت منصوبہ بندی نے آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 13 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی، بجلی منصوبوں کیلئے 5 ارب 86 کروڑ روپے بھی منظور، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 17 جولائی 2021 22:44

آزاد کشمیر الیکشن سے قبل حکومت متحرک، ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں ..
مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 جولائی2021ء) ا آزاد کشمیر الیکشن سے قبل حکومت متحرک، آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں روپے کے فنڈز جاری کر دئیے گئے- تفصیلات کےمطابق وزارت منصوبہ بندی نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 13 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ۔ وزارت منصوبہ بندی کے مطابق بجلی منصوبوں کیلئے 5 ارب 86 کروڑ روپے بھی منظور کر لیے گئے۔

پی ایس ڈی پی سے 133 ارب 66 کروڑ روپیجاری کیے جائیں گے۔رواں مالی سال کا مجموعی پی ایس ڈی پی 900 ارب روپے ہے- دوسری جانب وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر الیکشن میں تحریک انصاف کی کامیابی کیلئے سرگرم ہو گئےہیں- وزیراعظم آزاد کشمیر میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسوں کی قیادت خود کر رہے ہیں- وزیراعظم عمران خان نے آج مظفر آباد میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا پیسا جائیداد باہر ہوتی تو کبھی امریکا کو”ابسولوٹلی ناٹ “ نہ کہہ سکتا، جس لیڈرکا پیسا کاروبارباہر ہے وہ کبھی عوام کیلئے سٹینڈ نہیں لے گا، بھارتی ظلم کا مقابلہ کرنے والے دلیر کشمیری کبھی ڈرپوک، کرپٹ کو لیڈر تسلیم نہیں کرسکتے،کشمیریوں کا سفیر بن کر نکلوں گااچھا وقت آنے والا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آزادکشمیر باغ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان اور کشمیر کا رشتہ کیا ہے؟ یہ رشتہ لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ایک نظریہ ہے، قوم تب بنتی ہے جب اپنے نظریے پر قائم رہتی ہے، بلوچستان والے کہیں گے ہمارے پاس معدنیات ہیں، پختونخواہ والے کہیں بجلی ہے، پنجاب والے کہیں گے ہم اناج اگاتے ہیں، لیکن قومیں نظریے کی بنیاد پر بنتی ہیں، پیارے رسول ﷺ نے سب لوگوں کو ایک نظریے پر اکٹھا کیا اور دنیا کی امامت کی، ریاست مدینہ کو دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنایا، ہم کیوں چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی آزاد ہوں، وہ بھی اسی نظریے پر آئیں، جس نظریے کی خواب علامہ اقبال نے دیکھی اور قائداعظم نے چالیس سال جدوجہد کی، ہم ہیلتھ کارڈ پہلی بار لے کرآئے ہیں، پختونخواہ میں سارے شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دے دیا ہے، رواں سال پنجاب میں ہیلتھ کارڈ دیں گے، اسی طرح سال کے آخر میں کشمیریوں کو ہیلتھ انشورنس دیں گے، نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم لے کر آئے ہیں، جن لوگوں کے پاس گھر نہیں ان کو بینک گھر بنانے کیلئے سستے قرضے دیں گے، ایک نیاپروگرام کامیاب پاکستان شروع کررہے ہیں، سب سے پہلے ہر خاندان جو 40فیصد غربت سے نیچے ہے، اس کو بلاسود قرض دیں گے، دو طرح کے اکنامک ماڈل ہیں، ایک ماڈل امیر امیر ہوجائے اور دوسرا ریاست مدینہ کا ماڈل ہے کہ نیچے سے لوگوں کو اوپر اٹھایا جائے، ہر خاندان میں ایک فرد کو ٹیکینکل ایجوکیشن دیں گے، خواتین کو ٹیکینکل ایجوکیشن دیں تو وہ گھر میں بیٹھ کر پیسے کما سکتی ہیں، شہروں میں پناہ گاہیں تاکہ مزدور وہاں رہ سکیں، اور مزدوری کا پیسا بیوی بچوں کو بھیج دیں ،پیارے رسول ﷺ نے ریاست مدینہ کی بنیاد انسانیت، قانون کی بالادستی، خودداری پر رکھی ،لوگ سمجھ لیں کہ انصاف کے نظام کے بغیر کوئی اوپر نہیں جاسکتا،جب تک کسی ملک میں انصاف نہیں ہوتا وہ قوم کبھی ترقی نہیں کرسکتی، بڑے بڑے ڈاکو کہتے ہیں حکومت گرا دیں گے، یہ این آراو مانگ رہے ہیں، جو ہمیشہ ہوا پاکستان میں طاقتور کیلئے اور غریب کیلئے دوسرا قانون ، برطانیہ میں رہنے والے کشمیریوں سے پوچھو کبھی وہاں کسی کوجرات ہوئی کہ طاقتور کو نہ پکڑا جائے۔