ظاہر نے واردات منصوبہ بندی سے کی، نور کو گھر بلا کر فون بند کرادیا، نئے انکشافات

ملزم نے دوستوں سے مشورہ کیا کہ کسی کو قتل کردوں تو کیا پکڑا جاؤں گا، امریکی شہری ہوں شاید مجھ پر کیس نہیں بنے گا، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 24 جولائی 2021 23:32

ظاہر نے واردات منصوبہ بندی سے کی، نور کو گھر بلا کر فون بند کرادیا، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2021ء) ملزم ظاہر نے واردات منصوبہ بندی سے کی، نور کو گھر بلا کر فون بند کرا دیا، ملزم نے دوستوں سے مشورہ کیا کہ کسی کو قتل کردوں تو کیا پکڑا جاؤں گا، امریکی شہری ہوں شاید مجھ پر کیس نہیں بنے گا، ملزم سے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے- تفصیلات کےمطابق سابق سفیر کی بیٹی نورمقدم کے قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

قریبی ذرائع کے مطابق ملزم نے ساری واردات منصوبہ بندی کے تحت کی اور واردات سے چند روز قبل ملزم نے دوستوں سے مشاورت بھی کی۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے دوستوں سے پوچھا کہ کسی کو قتل کردوں تو کیا پکڑا جاؤں گا؟ ملزم نے دوستوں سے کہا کہ امریکی شہری ہوں مجھ پر کیس نہیں بنے گا۔

(جاری ہے)

قریبی ذرائع کے مطابق ملزم نے دوستوں سے کہاکہ اپنے والدین کو قتل کردوں تو کیا مجھے پکڑا جائے گا؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے نور مقدم کو اپنے گھر بلایا اور اس کا فون بھی آف کرادیا، والدین نے نور مقدم کا فون آف ملنے پر اس کے دوستوں سے رابطہ کیا تو دوست ملزم کے گھرگئے لیکن ملزم نے نور کی موجودگی سے انکار کیا جس پر دوستوں اور ملزم ظاہر جعفر کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

قریبی ذرائع کے مطابق نورمقدم کو ملزم تشدد کا نشانہ بناتا رہا تو نور نے فرار کی کوشش بھی کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے منصوبہ بندی کی تھی کہ واردات کے بعد امریکا فرار ہوجاؤں گا اور ظاہرجعفر 2016 میں برطانیہ سے لڑکی پر حملے کے الزام میں ڈی پورٹ ہوا تھا۔ خیال رہے کہ 20 مئی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے نور کے دوست اور ظاہر جعفر کو گرفتار کیا ہے جو کہ ریمانڈ پر ہے۔ ملزم ظاہر ذاکر جعفر کی عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہہ چکا ہے کہ میں امریکا کا شہری ہوں، پاکستان کا نہیں اور جوبھی ہے میرے وکیل آپ کو بتائیں گے۔ ۔ملزم نے مزید کہا کہ کیس پر صرف میرا وکیل بات کرے گا۔ ۔یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔

خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔ آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔ پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔ مقتولہ کے والد شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ دو روز قبل سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔