کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات، پی ٹی آئی 37 امیدواروں کی کامیابی کے ساتھ سب سے آگے

اب تک کے 205 میں سے 125 وارڈز کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 39، پاکستان تحریک انصاف کے 37، مسلم لیگ ن کے 24 ، پیپلزپارٹی کے 11 اور دیگر 14 امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 12 ستمبر 2021 22:22

کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات، پی ٹی آئی 37 امیدواروں کی کامیابی کے ساتھ سب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 12 ستمبر2021ء) کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری، پی ٹی آئی 37 امیدواروں کی کامیابی کے ساتھ سب سے آگے، مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر- تفصیلات کے مطابق ملک بھر کےکنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کے 41کنٹونمنٹ بورڈز کے 205 وارڈز میں 1569 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہا۔

اب تک کے 205 میں سے 125 وارڈز کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 39، پاکستان تحریک انصاف کے 37، مسلم لیگ ن کے 24 ، پیپلزپارٹی کے 11 اور دیگر 14 امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔ واضح رہے کہ ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز میں 219 وارڈز ہیں، 7 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں ، کامرہ کے 5 میں سے 4 وارڈز میں حلقہ بندی کے تنازع کے باعث الیکشن نہیں ہوا جب کہ راولپنڈی اور پنوں عاقل کے ایک ایک وارڈ میں بھی امیدواروں کے انتقال کےباعث انتخاب ملتوی کردیئے گئے، اس طرح 206 وارڈز میں ووٹنگ ہوئی۔

(جاری ہے)

کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں مجموعی طور پر ایک ہزار 559 امیدوار میدان میں آئے، سب سے زیادہ 180 امیدوار پی ٹی آئی نے اتارے، مسلم لیگ (ن) کے 143، پیپلز پارٹی 112، جماعت اسلامی 104، کالعدم تحریک لبیک پاکستان 86، اللہ اکبر تحریک کے 74 ، ایم کیو ایم کے 42، پی ایس پی 35، (ق) لیگ 34 اور جے یوآئی کے 25 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا، اس کے علاوہ 659 آزاد امیدوار نے بھی کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں قسمت آزمائی کی۔

امن وامان کو یقینی بنانے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر پولیس تعینات رہی جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی حدود کے باہر رینجرز اور ایف سی اہل کار بھی موجود تھے۔ رینجرز اور ایف سی کے انچارج افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے گئے۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے۔ کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈ کے 42 وارڈز میں 9 خواتین سمیت 343 امیدوار میدان میں تھے، 238 کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے تھا جبکہ 105 امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہے تھے۔

کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں صدر مملکت عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل سمیت مختلف سیاسی و سماجی شخصیات، اراکین اسمبلی، کھیلوں اور شوبز کے میدان میں شہرت پانے والے کھلاڑیوں اور فنکاروں کے ووٹ بھی موجود ہیں۔ حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی 10 نشستوں پر8 سیاسی ومذہبی جماعتوں کے 54 اور 20 آزاد امیدواروں مدمقابل تھے، 48 ہزار سے زائد مرد و خواتین ووٹرز کے لیے 35 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، جن میں سے7 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے۔

لاہور اور والٹن کنٹونمنٹ میں 10، 10 وارڈز ہیں جبکہ 20 نشستوں پر 268 امیدوار مدمقابل تھے۔ لاہور کنٹونمنٹ میں 110 جب کہ والٹن میں 158 امیدوار میدان میں اترے ۔ ضلع راولپنڈی کے 5 کنٹونمنٹ بورڈز راولپنڈی، چکلالہ، مری ، ٹیکسلا اور واہ میں بھی پولنگ ہوئی، راولپنڈی، چکلالہ اور واہ کنٹونمنٹ بورڈز میں 10، 10 ، ٹیکسلا کنٹونمنٹ بورڈ میں 5 جب کہ مری بورڈ میں 2 وارڈ ہیں، جہاں 6 لاکھ 64 ہزار 894 رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے ایک ہزار 604 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے۔

خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر 33 کنٹونمنٹ وارڈز میں انتخابات ہوئے، ایبٹ آباد میں 10، پشاور میں 5، نوشہرہ میں 4، رسالپور اور کوہاٹ میں 3،3 ، مردان، بنوں،ڈی آئی خان اور حویلیاں میں 2،2 نشستوں پر پولنگ کا عمل بالاتعطل مکمل ہوا۔ بلوچستان کے کوئٹہ ، ژوب اور لورالائی کنٹونمنٹ بورڈز کے 9 میں سے 8 وارڈز پر پولنگ ہوئی، کوئٹہ کے 5 وارڈز میں مجموعی طور پر 35 جب کہ ژوب کی 2 نشنستوں پر 7 امیدوار میدان میں تھے، لورالائی کے 2 وارڈز میں سے ایک پر آزاد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکا ہے جب کہ ایک نشست پرپولنگ ہوئی۔