روپے کی قدر میں گراوٹ روکنے کیلئے مارکیٹ میں ڈالر جھونکنے کے باوجود اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ

10 ستمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے پر مرکزی بینک کے ذخائر میں 1 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، ملک کے مجموعی ذخائر 27 ارب 6 کروڑ ڈالرز کی سطح تک آگئے

muhammad ali محمد علی جمعرات 16 ستمبر 2021 22:37

روپے کی قدر میں گراوٹ روکنے کیلئے مارکیٹ میں ڈالر جھونکنے کے باوجود ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2021ء) روپے کی قدر میں گراوٹ روکنے کیلئے مارکیٹ میں ڈالر جھونکنے کے باوجود اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ، 10 ستمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے پر مرکزی بینک کے ذخائر میں 1 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، ملک کے مجموعی ذخائر 27 ارب 6 کروڑ ڈالرز کی سطح تک آگئے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جن کے مطابق گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مرکزی بینک کے ذخائر میں تو کچھ اضافہ ہوا، لیکن ملک کے مجموعی ذخائر میں کمی دیکھنے میں آئی۔

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مجموعی زرمبادلہ ذخائر 3 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز سے زائد کی کمی کے بعد 27 ارب 6 کروڑ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 1 لاکھ ڈالرز اضافے سے 20 ارب 2 کروڑ ڈالرز سے زائد رہے، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 7 ارب 4 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کیے گئے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے ملکی کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں مزید گراوٹ روکنے کیلئے بڑی تعداد میں ڈالرز جھونکے، اس کے باوجود مرکزی بینک کے ذخائر میں کمی نہ ہوئی۔

ایک رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے روپے کی بے قدری روکنے کے لیے 3 ماہ کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں 1.2 ارب ڈالر داخل کیئے مگر اس کا یہ اقدام کامیابی سے ہمکنار نہ ہوسکا اور روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح تک گرگئی۔ ایکسچینج مارکیٹ میں 1.2ارب انجیکٹ کرنے کا اقدام اسٹیٹ بینک، آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ تینوں کی بیان کردہ پالیسیوں کے برخلاف ہے کیوں کہ تینوں کا دعوی ہے کہ روپے کی قدر کا تعین مارکیٹ کی قوتیں کرتی ہیں۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جون کے وسط سے رواں ماہ کے پہلے ہفتے تک مرکزی بینک نے اپنے ذخائر میں سے 1.2ارب ڈالر مارکیٹ میں داخل کیے ہیں۔ ایک ہی دن میں سب سے زیادہ 10 کروڑ ڈالر جولائی میں اور پھر ایک دن میں ساڑھے 8کروڑ ڈالر اگست میں مارکیٹ کو دیے گئے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے مارکیٹ میں ڈالر فراہم کرنے کے عمل کی وزارت خزانہ اور خود مرکزی بینک نے بھی تردید نہیں کی۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال کے آغاز سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 12 روپے سے زائد کم ہوچکی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے سے پاکستان کے قرضوں کا حجم بھی بڑھ رہا ہے۔