اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 ستمبر 2021ء) پاکستان خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے تین رکن ممالک متحدہ عرب امارات، عمان اور سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے معاہدے کرنے کا خواہاں ہے۔ کامرس اور سرمایہ کاری سے متعلق امور پر وزیر اعظم عمران خان کے مشیر عبدالرزاق داؤد نے دبئی میں نیوز ایجنسی روئٹرز سے بات چیت کے دوران اس پیش رفت کی تفصیلات بتائیں۔
ان کے بقول آئندہ چھ تا بارہ ماہ میں اس سلسلے میں باقاعدہ مذاکراتی عمل شروع ہو سکتا ہے۔ فی الحال تینوں مذکورہ ممالک نے اس پیش رفت کی تصدیق نہیں کی ہے۔پاک بھارت تعلقات، بھارت سے درآمدات: پاکستانی حکومت کا یو ٹرن
پاکستان
نے بھارت سے کپاس، چینی کی درآمد پر پابندی ختم کر دیپاک افغان تجارت میں بتدریج کمی کا رجحان
جی سی سی میں متحدہ عرب امارات، عمان اور سعودی عرب کے علاوہ قطر، کویت اور بحرین بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
'پریفرنشل ٹریڈ ڈیل‘ ایک ایسے معاہدے کو کہا جاتا ہے، جس میں کسی ملک کے چند اشیاء کو ٹیکس کی چھوٹ دی جائے۔
پاکستان ان تینوں ملکوں کے ساتھ ایسی ہی ڈیلز کرنے کا خواہاں ہے۔عبدالرزاق داؤد نے اتوار کو دبئی میں کہا کہ اس وقت بلاک سے مکالمت کے بجائے مذکورہ ممالک کے ساتھ انفرادی سطح پر بات کرنا اور تجارتی معاہدے تشکیل دینا بہتر ہے۔ ان کے بقول ابتداء میں چند ہی اشیاء ان ممکنہ معاہدوں میں شامل ہوں گی مگر وقت کے ساتھ ساتھ معاہدوں کو وسعت دی جا سکتی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کتنی اور کون کون سی مصنوعات معاہدوں میں شامل ہوں گی۔
یہ امر اہم ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسی ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ آٹھ ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ ان میں بھارت، برطانیہ اور ترکی شامل ہیں مگر پاکستان اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔
ع س / ا ا (روئٹرز)