
کراچی پر مسلط پیپلز پارٹی کا غیر منتخب شدہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کے اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو سندھ حکومت کے حوالے کررہا ہے، مصطفی کمال
یہ نہ صرف قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے بلکہ کراچی دشمنی اور ملک دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، غیر منتخب شدہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کے وسائل اور اداروں کو کسی صورت سندھ حکومت کے حوالے نہیں کر سکتا،چیئر مین پاک سرزمین پارٹی
جمعہ 15 اکتوبر 2021 23:23

(جاری ہے)
حقیقت تو یہ ہے کہ سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتالوں میں کتے کے کاٹنے تک کی ویکسین نہیں۔
سندھ کی عوام اپنے مریضوں کو ٹھیلوں پر ہسپتال پہنچاتے ہیں لیکن وہاں پہنچنے پر بھی طبی امداد نا ملنے پر مریض موت کے منہ میں پہنچ جاتے ہیں۔ سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتالوں میں صرف موت بٹ رہی ہے۔ پیپلز پارٹی آئی ایچ ڈی اور عباسی اسپتال پر جعلی ڈومیسائل پر غیر قانونی بھرتیوں کے ذریعے پیپلز پارٹی کے کارکنان کو نوازنے کیلئے قبضہ کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کا وطیرہ ہے کہ پہلے فنڈز روک کر اداروں کو تباہ و برباد کرتی ہے، پھر اداروں پر قبضہ کرتی ہے اور میرٹ کا قتل کرکہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کو بھرتی ہے۔ پاک سر زمین پارٹی پیپلزپارٹی کی نااہل اور تعصب زدہ حکومت کو تنبیہ کرتی ہے کہ پاکستان کے معاشی انجن کراچی میں سول نافرمانی کی تحریک کو ہوا دینے سے باز آجائے، بصورت دیگر ہمیں پیپلز پارٹی کا قبلہ ٹھیک کرنا آتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس پی میڈیکل ایڈ کمیٹی کے عہدے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہمارے دور نظامت میں کے آئی ایچ ڈی اور عباسی اسپتال عوام کی خدمت کے بہترین نمونے تھے جنہیں پیپلز پارٹی کی متعصبانہ حکومت نے کراچی دشمنی میں تباہ کر دیا ہے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ صحت اور تعلیم خالصتا مقامی حکومتوں کا کام ہے، ایک صوبائی وزیر اور اسکا سیکریٹری صوبے بھر کے اسکولوں اور اسپتالوں کو ٹھیک نہیں کر سکتا۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک اور مہذب اقوام میں صحت اور تعلیم کے مراکز مقامی حکومتوں کے زیر انتظام ہوتے ہیں۔ سندھ حکومت اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کے بجائے صرف ایک ایجنڈے پر گامزن ہے کہ ملک کو 70 فیصد اور سندھ کو 90 فیصد ریونیو دینے والے شہر کراچی کے وسائل کو مزید کیسے لوٹا اور قبضے میں لیا جائے۔ قوم جانتی ہے کہ اگر ملک میں شفاف انتخابات ہوگئے تو پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتی، یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی ہر انتخابات کو اپنا آخری انتخاب سمجھ کر قیامت خیز لوٹ مار کرتی ہے۔ مصطفی کمال نے مطالبہ کیا کہ صحت اور تعلیم کے اداروں کو مقامی حکومتوں کے زیر انتظام دیا جائے اور صوبائی سطح پر صرف قانون سازی یا پالیسیاں مرتب کی جائیں۔ اگر کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز اور عباسی شہید اسپتال کو سندھ حکومت کی تحویل میں دینے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا اور عوام کو انکا آئینی و قانونی حق نہیں دیا گیا تو حالات کی خرابی کی زمہ دار پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ہوگی۔مزید اہم خبریں
-
حکومت کا پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ، ڈیزل مہنگا کر دیا
-
سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
-
وزیراعلیٰ مریم نواز کا الیکٹرک بس میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے فری سفر کا اعلان
-
ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
-
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
-
پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور کی بات اعلان بھی نہیں کیا گیا
-
امریکہ نے پاکستان میں ہمیشہ مارشل لاؤں اور غیرجمہوری قوتوں سپورٹ کیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
-
وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز اچانک عہدے سے فارغ
-
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
-
پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں سے 2 لاکھ 79 ہزار 132 میٹرک ٹن گندم برآمد کرلی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.